امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ گوگل نے صارفین کا نجی ڈیٹا چرانے والی ایپلی کیشنزکوپلے اسٹورسے ہٹادیا ہے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ گیجٹس 360 کے مطابق گوگل نے پلے اسٹور سے درجنوں ایسی ایپس کو ہٹا دیا ہے جواستعمال کنندگان کے علم میں لائے بنا ان کی نجی معلومات بشمول لوکیشن، فون نمبرزاورای میل ایڈریسزجمع کررہیں تھی۔اس بابت گوگل کا کہنا ہے کہ ہم ان تمام ایپس کے خلاف فوراً کارروائی کرتے ہیں جو کہ ہماری پالیسیوں پرعمل درآمد نہیں کرتیں۔
حال ہی میں گوگل نے پلے اسٹورسے 6 ایپلی کیشنزکوہٹا دیا تھا جوکہ شارک بوٹ اسٹیلرمالویئرسے متاثرتھیں۔ اینٹی وائرس سلوشنزکی شکل میں موجود ان ایپلی کیشنزکو15 ہزاربارسے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا تھا۔ جب کہ ان میں سے کچھ ایپلی کیشنزکو10 ملین سے زائدباربھی ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔
گوگل ترجمان کے مطابق پالیسی کی خلاف ورزی اورصارفین کا ڈیٹا جمع کرنے پرجن ایپس پرپابندی عائد کی گئی ہے اس میں کیوآرکوڈ اسکینر، موسم کا حال بتانے والی ایپ، اورکچھ مذہبی ایپلی کیشنزبھی شامل ہیں۔مبینہ طورپریہ ایپ نقصان کوڈ پرمشتمل تھی جو انسٹال ہونے کے بعد خاموشی سے استعمال کنندگان کا ڈیٹا جع کررہی تھیں۔گوگل کی ڈیولپرکانٹینٹ پالیسی کے مطابق گمراہ کن ، نقصان دہ اورکسی نیٹ ورک، ڈیوائس اورکسی کی نجی معلومات کا استعمال سخت منع ہے۔