اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی حکومت گرانے کی سازش کے مبینہ مراسلے کی تحقیقات کی درخواست خارج کردی۔
عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دائر درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا اور ناقابل سماعت دیتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔اسلام آبادہائیکورٹ نے درخواست گزار پر1 لاکھ روپے ہرجانہ بھی عائد کردیا۔عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ غیرسنجیدہ درخواست عائد کرکے عدالت کا وقت ضائع کرنے کی کوشش کی گئی،سابق منتخب وزیراعظم پر عائد الزامات فرسودہ ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔درخواست میں سابق وزیراعظم عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اورسنگین غداری کا مقدمہ چلانے کی بھی استدعا کی گئی تھی۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزارمولوی اقبال حیدرکی درخواست پرسماعت کی تھی، دوران سماعت چیف جسٹس نے درخواست گزارکوروسٹرم پرطلب کرکے استفسار کیا کہ آپ کی عدالت سے کیا استدعا ہے۔ مولوی اقبال حیدر کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچا، معاملے کی تحقیقات کرانے کا حکم دیا جائے۔ سیکرٹری داخلہ پابند ہیں کہ وہ عمران خان کی حکومت گرانے کے لیے مبینہ دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کرائیں۔