غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سری لنکا نے اپنے تمام بیرونی قرضوں سے نادہندہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ سری لنکن حکومت نے ملک میں جاری احتجاج کا دائرہ وسیع ہونے کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق معاشی بحران سے دوچار سری لنکا میں گزشتہ دنوں عوام نے صدر کے گھر کے باہر احتجاج کیا جو پرتشدد صورت اختیار کر گیا۔ملک میں پرتشدد احتجاج کے باعث ایمرجنسی کے بعد فوج کو تعینات کردیا گیا تھا اور اسے بغیر کسی وارنٹ گرفتاری کے اختیارات بھی سونپ دیئے گئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا شدید معاشی بحران سے دوچار تھا، حکومت کے پاس تیل سری لنکن مرکزی بینک کے گورنر نے منگل کو کہا کہ اسے ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی درآمد کے لیے اپنے محدود غیر ملکی ذخائر کی ضرورت ہے اس لیے وہ قرضوں کی ادائیگی نہیں کر سکتا۔حکومت کے پاس تیلکی درآمد کے لیے غیر ملکی کرنسی کا بحران تھا جبکہ تیل کے بحران گورنر پی نندلال ویراسنگھے نے میڈیا کو بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ قرض کی ادائیگی کرنا مشکل اور ناممکن ہے اس لیے بہترین اقدام جو اس وقت لیا جا سکتا ہے وہ قرضوں کی تشکیل نو اور ہارڈ ڈیفالٹ سے بچنا ہے”۔ ملک میں پرتشدد احتجاج کے باعث کے باعث ملک کو سری لنکا اس وقت خوراک اور ادویات کی قلت کے ساتھ ساتھ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا بھی شکار ہے ۔سری لنکا اگلے ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ قرض کے پروگرام پر بات چیت شروع کرنے والا ہے۔بجلی کی بھی شدید قلت کا بھی سامنا رہا۔