سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے کہا ہے کہ اس وقت مالی خسارہ 4 ہزار ارب روپے کے قریب ہے جو 5600 ارب تک پہنچنے کا اندیشہ ہے ، یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہے، جس نہج پر تحریک انصاف نے ملک اورمعیشت کودھکیلاہے وہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے، ان لوگوں نے پاکستان کے خلاف سازش کی ہے۔
بدھ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسمعیل نے کہا کہ پوری کوشش ہوگی کہ خسارہ پرقابوپا یا جائے اورملکی معیشت کودرست سمت میں ڈالاجائے، یہ ہمارا ملک ہے اوراس کوسنوارنا ہماری ذمہ داری ہے،،پاکستان کی معیشت سے جوسوتیلا سلوک کیا گیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، عوام کو فوری ریلیف دینے کیلئے اقدامات پرعمل درآمد شروع ہوگیاہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کل عام آدمی کی ریلیف کیلئے جن اقدامات کااعلان کیاتھا اس پرعمل درآمدشروع کردیاگیاہے۔ کم سے کم ماہانہ اجرت 25ہزار روپے کرنے سے غربت کے دلدل میں پھنسے لوگوں کو ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہاکہ وہ تاجر اورصنعت کاربرادری سے درخواست کررہے ہیں کہ ایک لاکھ روپے تک تنخواہ لینے والے ملازمین کیلئے تنخواہوں میں 10 فیصد تک اضافہ کویقینی بنایا جائے، میڈیا ئوسز سے بھی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کی اپیل ہے، ہماری حکومت اس طرح کے اقدامات کرنے والے صنعت کاروں اورمیڈیا ہائوسز کی آمدنی میں اضافہ کیلئے اقدامات ضرورکرے گی۔
رہنماء ن لیگ کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے لاکھوں پنشنرز کی پنشن نہیں بڑھائی تھی جس سے ہمارے بزرگ پنشنرزکومشکلات کاسامناتھا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے پنشن میں 10 فیصد کااعلان کیاہے جس سے زخموں پرمرہم لگے گا۔انہوں نے کہاکہ تاجر اورصنعت کاربرادری نے مسلم لیگ ن پراعتماد کا اظہارکیاہے، کل کراچی سٹاک ایکسچینج کے انڈکس میں 1700پوائنٹس کااضافہ ہواہے جو ملکی تاریخ میں کسی ایک روزمیں سب سے بڑا اضافہ ہے۔عمومی طورپردوسرے روز مارکیٹ سست رو ہوتی ہے تاہم حیرت کی بات ہے کہ دوسرے دن بھی کاروبارمیں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے۔ کل ڈالر 190 روپے سے گرکر 182 پربند ہوا، آج بھی 182.03 روپے پرتھا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ ہم مایوسی نہیں پھیلانا چاہتے لیکن بعض حقائق قوم کے سامنے رکھنا ضروری ہے۔ اس وقت مالی خسارہ 4 ہزار ارب روپے کے قریب ہے جو 5600 ارب تک پہنچنے کا اندیشہ ہے ، یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہے، جس نہج پر تحریک انصاف نے ملک اورمعیشت کودھکیلاہے وہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔یہ کہا نی ادھر ختم نہیں ہوتی ، 800 ارب روپے کی ضمنی گرانٹس کی بات ہورہی ہے، ایس این جی پی ایل کو220 ارب روپے ، جینکوز کو 73 ارب روپے، اورآئل وبجلی کی سبسڈی کی شکل میں 373 ارب روپے کا بارودی سرنگ شہباز شریف کی راہ میں بچھائی گئی ہے۔جب خان صاحب عوام سے ٹیکس اکٹھا کررہے تھے تو ان کوخیال آیا اورنہ ہی ان کے اقتصادی مشیر وں نے ان کوروکنے کی کوشش کی، حالانکہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام میں تھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ ہماری پوری کوشش ہوگی کہ خسارہ پرقابوپا یا جائے اورملکی معیشت کودرست سمت میں ڈالاجائے، یہ ہمارا ملک ہے اوراس کوسنوارنا ہماری زمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے اخراجات میں کمی اور بچت کے دعوے کئے تھے لیکن جتنے اخراجات کئے گئے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، شوکت ترین کے اعدادوشمارکے مطابق اس سال ہم 7800 ارب کا خرچہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے تاریخی قرضہ چھوڑا ہے، لیاقت علی خان سے لیکرجسٹس (ر) ناصرالملک تک پاکستان نے 25 ہزار ارب روپے کاقرضہ لیاتھا، عمران خان کی حکومت نے ان سب سے 80 فیصد زیادہ قرضہ لیا، مسلم لیگ ن کے پانچ سال میں اوسط خسارہ 1600 ارب روپے تھا جس میں ترقیاتی منصوبے بھی مکمل ہورہے تھے اس کے برعکس اس سال صرف پرائمری خسارہ 1600 ارب سے زیادہ ہے، ان لوگوں نے پاکستان کے خلاف سازش کی ہے، اس وقت تجارتی خسارہ تاریخ کی بلندترین سطح پرہے ، ہماری درآمدات 75 ارب ڈالرپرجارہی ہیں ، اس سال حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ بھی زیادہ ہے ، پاکستان کی برآمدات 30ارب ڈالر ہے لیکن اس میں پرائس افیکٹ زیادہ ہے، برآمدات میں 24 فیصد اوردرآمدات میں 48 فیصد کااضافہ ہواہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ گزشتہ ایک ماہ کی مدت میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں500 کروڑ ڈالرز کی کمی آئی ہے، زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائرمیں استحکام لانا ضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ معاشی مشکلات موجود ہیں، اگلے سال ہمیں ادائیگیوں کیلئے 30 ارب ڈالرکی ضرورت ہوگی ہم ان شاء اللہ اس صورتحال پرقابوپانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ کاروبارکوایمنسٹی دینے کی کوئی ضرورت نہیں تھی،،عمران نے ہمیشہ ایمنسٹی دینے کی مخالفت کی تھی، عمران خان نے رئیل اسٹیٹ میں اپنے دوستوں کومددپہنچائی جبکہ جاتے جاتے مستقبل کیلئے بھی اپنے دوستوں کوایمنسٹی دے گئے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پی ایس ڈی پی 900 ارب روپے سے کم کرکے 700 ارب روپے کردیا ہے اس کے باوجودابھی تک 400 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے ہیں، ہماری حکومت اس کاجائزہ لے گی۔
تحریک انصاف کی حکومت نے بہت گھمبیرمسائل چھوڑے ہیں ،پاکستان کی معیشت سے جوسوتیلا سلوک کیا گیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہن ملتی ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کے بارے میں جائزہ لیاجائیگا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مارچ میں اضافہ کردیاگیاتھا