جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہےکہ عدالت اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دے گی، حکومت کو بالکل بھی انتقامی کارروائی نہیں کرنے دیں گے۔
شہزاد اکبر اور شہباز گل کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔مرزا شہزاد اکبر اور شہباز گل عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے مجاز افسر عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈائریکٹر لاء ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے کا لیٹر ملا تھا کہ ملک میں غیر معمولی صورتحال تھی، جس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا مارشل لا لگ گیا تھا؟ڈائریکٹر لاء نے بتایا کہ ایف آئی اے زون اسلام آباد سے درخواست موصول ہوئی تھی، دو انکوائریز رجسٹر کی گئی ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے، ایف آئی اے اس کورٹ کو ریگولر اٹینڈ کرتی رہی ہے، کیا اب کوئی نئی ایف آئی اے آگئی ہے؟
انہوں نے کہا کہ عدالت اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دے گی، حکومت کو بالکل بھی انتقامی کارروائی نہیں کرنے دیں گے۔درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ عدالت کے حکم پر عمل نہیں ہوا، ابھی تک نام اسٹاپ لسٹ میں شامل ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ کسی کو ہراساں نہ کیا جائے، ڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ 18 اپریل تک رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔