پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی تصاویر سے آویزاں کر تے فیشن ہاوس کرما نے 9 سال بعد دوبارہ فروخت کیلئے پیش کر دیے۔
کر ما نے ابتدائی طور پر عمران خان کر تا کو 2013 مین متعارف کرایا تھا جو عام انتخابات کے دوران انتہائی مقبول
View this post on Instagram
ہوا تھا اور پی ٹی آئی کا رکنان اسے جلسوں اور ریلیوں میں پہن کر شریک ہوا کرتے تھے۔
اس وقت کُرتے کو مختلف رنگوں میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا تھا، جس پر عمران خان کی تصاویر آویزاں تھیں۔
View this post on Instagram
اب فیشن ہاؤس ’کرما‘ نے ان ہی کُرتوں کو دوبارہ فروخت کے لیے پیش کردیا ہے اور دعویٰ کیاہے کہ ان کُرتوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ فیشن ہاؤس نے ایک ایسے وقت میں پرانے کُرتوں کو دوبارہ متعارف کرایا ہے، جب کہ حال ہی میں عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تھی، جس کے بعد وہ وزارت عظمیٰ سے ہٹ گئے تھے۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے اور ان کے وزارت عظمیٰ سے ہٹ جانے کے بعد فیشن ہاؤس نے پی ٹی آئی چیئرمین کی تصاویر سے آویزاں کُرتوں کو دوبارہ فروخت کے لیے پیش کیا۔
تاہم اس بار فیشن ہاؤس نے کُرتوں کی قیمت بہت ہی زیادہ رکھی ہے، جس وجہ سے سوشل میڈیا پر اسے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ اگرچہ فیشن ہاؤس نے آفیشل کُرتے کی قیمت کا اعلان نہیں کیا، تاہم سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا
View this post on Instagram
جا رہا ہے کہ ایک کُرتے کی قیمت 20 ہزار روپے رکھی گئی ہے جبکہ پاجامے یا پینٹ کی علیحدہ قیمت 10 ہزار روپے رکھی ہے۔ یعنی مجموعی طور پر کُرتا اور پینٹ 30 ہزار روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جب کہ 2013 میں کُرتے کی رقم 4 ہزار روپے تک رکھی گئی تھی۔ عمران خان کُرتوں کی قیمت 30 ہزار روپے رکھے جانے پر فیشن ہاؤس پر کئی لوگ تنقید کر رہے ہیں جب کہ فیشن ہاؤس پر سیاسی ہونے کا الزام بھی لگا رہے ہیں۔ تاہم تنقید کے باوجود فیشن ہاؤس نے کُرتوں کی اصل رقم پر کوئی وضاحت نہیں کی ۔