چین بھارت کی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ بن گیا، ڈیفنس چیف بپن راوت

12  ‬‮نومبر‬‮  2021

بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف اور سابق آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ چین بھارت کی سلامتی اور سیکیورٹی کیلئے سب سے بڑا خطرہ بن گیا ہے،  حکومت نے جو اپنے ہزاروں فوجی اور اسلحہ ہمالیہ بارڈر پر تعینات کئے تھے، ایک طویل عرصے تک ان کی واپسی کا کوئی امکان نہیں۔

بپن راوت کا کہنا تھا کہ 2 ایٹمی طاقتوں کے درمیان سرحد سے فوجوں کی واپسی پر کورکمانڈر کی میٹنگ میں اتفاق رائے نہ ہونا اور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی کی کمی تشویش ناک ہے۔

یاد رہے کہ جون 2020ء میں لداخ پر فوجی تصادم کے بعد تنازعے کے حل اور فوجوں کی واپسی کیلئےگذشتہ مہینے چین اور بھارت کے کور کمانڈرز کی 13 ویں میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی تھی، جس کے بعد سے دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

بھاری چیف آف ڈیفنس نے کہا کہ چین نے بھارتی سرحد کے 3488 کلو میٹر کے علاقے پر اپنے فوجی تعینات کر دئیے ہیں اور ہمالیہ بارڈر پر فوجی تعمیرات کے ساتھ جنگی سازوسامان بھی بھیج دیا ہے۔ جواباً ہماری فورسز بھی اپنی تیاریاں کر رہی ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس میں جمع کرائی کی گئی رپورٹ میں ارونا چل پردیش کی سرحد پر چین نے جو فوجی کالونی تعمیر کی ہے  ہم اسے تسلیم نہیں کیا، نہ کریں گے کیونکہ یہ غیر قانونی ہے۔ اس کے متعلق بھارتی ڈیفنس چیف بپن راوت کا کہنا تھا کہ چین نے سول آبادی کے نام پر جس گاؤں کی تعمیر کی تھی اس کا مقصد  مستقبل کے جنگی حالات کے پیش نظر سویلین کے ساتھ ساتھ فوجیوں  کی رہائش گاہیں تعمیر کرنا تھا۔

پاکستان کے ساتھ اب چین کا بھی مقابلہ کرنا ہو گا

بپن راوت کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مودی حکومت نے لداخ کے فوجی تصادم کے بعداپنے ازلی دشمن پاکستان سے توجہ ہٹا کر اپنی پالیسیوں کا مرکزچین کو بنا لیا ہے، کیونکہ اب ہمیں اسی انداز سے چین کا بھی مقابلہ کرنا ہو گا۔

طالبان کی سپورٹ سے دہشت گرد کشمیر میں حملے کر سکتے ہیں

افغانستان میں طالبان کے کنٹرول پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اس سے خطے میں دہشت گرد دوبارہ سے سر اٹھائیں گے، اور طالبان کی سپورٹ سے جموں کشمیر پر بھی بڑے حملے ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں پر زور دیتے ہوئے کہا ہماری چین اور پاکستان کے ساتھ دشمنی اور طالبان کے افغانستان پر کنٹرول نے ہماری مشکلات بڑھا دی ہیں، ہمیں شمالی اور مغربی بارڈر پر کسی بھی قسم کی کاروائی کیلئے تیار رہنا ہو گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved