اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ ایس او پیز پرعمل درآمد یقینی بنائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے کیس کی سماعت کی۔فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت سے کہا کہ پارٹی نے واضح کیا ہے کہ وہ عدلیہ سمیت کسی بھی ریاستی ادارے پر تنقید کی حمایت نہیں کریں گے۔ گھروں پرچھاپے مارے جارہے ہیں۔عدالت نے کیس میں ریمارکس دیے کہ ایس او پیز پرایف آئی اے نے عمل نہیں کیا۔
ڈائریکٹرسائبرکرائم ایف آئی اے نے کہا کہ ایف آئی اے ایس او پیز پرمکمل عمل کرے گی۔درخواست گزار فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کو بھی اس کام پرلگایا جارہا ہے۔ ہمارے کارکنان کی فیملیز کو ہراساں کرنے سے روکا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو ایس او پیز پرعمل درآمد یقینی بنانے کا حکم دیا اور ریمارکس دیے کہ کارکنوں کو ایف آئی اے ہراساں نہ کرے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست نمٹاتے ہوئے حکم دیا کہ ایف آئی اے قانون کے مطابق کارروائی کرے۔ غیرضروری کسی کو ہراساں نہ کیا جائے۔