عمرسرفرازچیمہ کا کہنا ہےکہ جب تک صدر مملکت کا نوٹیفکیشن نہیں آتا گورنرپنجاب کے طورپرکام کرتارہوں گا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمرسرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن مخالفین کو غنڈہ گردی سے بھگا دینا الیکشن نہیں، حمزہ شہباز کے پاس ووٹ پورے تھے تو الیکشن متنازع بنانے کا کیا مقصد تھا، پولیس نے جس طرح اراکین اسمبلی پر دھاوا بولا اس کی مثال نہیں ملتی۔
عمرسرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر کل ہونے والے الیکشن میں غیر جانب دار نہیں تھے، جب تک مطمئن نہ ہو جاؤں کہ گزشتہ روز ہونے والا الیکشن آئین اور قانون کے مطابق ہے اس وقت تک نئے وزیر اعلیٰ سے ان کے عہدے کا حلف نہیں لوں گا، نومنتخب وزیراعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب فی الحال مؤخر کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کر سکتا، جب تک صدر مملکت کا نوٹیفکیشن نہیں آتا گورنرپنجاب کے طورپرکام کرتارہوں گا، اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کی رپورٹ مجھے مل گئی ہے، کیا یہ الیکشن عدالت کی ہدایات کے مطابق ہوا ؟ غنڈا گردی کرکے لوگوں کوہراساں کیا جارہا ہے، کیا اس طرح کے الیکشن کروانے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر خود لوٹےثابت ہوئے، میں آئینی عہدے پر بیٹھ کر کوئی غیر آئینی کام نہیں کرسکتا۔
خیال رہےکہ وزیر اعظم نے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئےگورنر کو عہدے سے ہٹادیا ہے اور وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی سمری صدر مملکت کو بھیج دی ہے۔