اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست خارج کردی۔
عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے عدالتی وقت ضائع کرنے پردرخواست گزارپر پانچ ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔عدالت نے نوازشریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
درخواست گزارنے مؤقف اپنایا کہ نوازشریف اشتہاری مجرم ہیں ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکیں۔دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کہاں کوئی آرڈر پاس کیا ؟۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ اشتہاری کے حوالے سے قانون موجود ہے وہ اپنا رستہ خود بنائے گا جب حکومت کا کوئی آرڈر ریکارڈ پر نہیں تو ہم ہوا میں تو کوئی آرڈر جاری نہیں کر سکتے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے پاس پہلے ہی بہت اہم کیسز ہیں سائلین کے لیے قیمتی وقت ہے عدالتی وقت ضائع کرنے پر کیوں نا آپ پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ نے شہری نعیم حیدر کی درخواست پر سماعت کی، جس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ اور نواز شریف سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔