سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اسٹیو بینن پر کیپٹل ہل پرحملے میں فردجرم عائد کردی۔
عالمی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز پر کیپٹل ہل پرحملہ کی تحقیقاتی کانگریس کمیٹی کے سامنے گواہی دینے سے انکار پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر پر کیپٹل ہل پرحملہ کی تحقیقاتی کانگریس کمیٹی کے سامنے گواہی دینے سے انکار پر فرد جرم عائد کردی گئی۔تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ مارک میڈوز اور اسٹیو بینن کے پاس وائٹ ہاؤس اور ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان روابط کے بارے میں معلومات ہو سکتی ہیں جنہوں نے نومبر 2020 کے صدارتی انتخابات میں ناکامی کے بعد کیپیٹل ہل پر حملہ کردیا تھا۔
چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے 67 سالہ بینن کو 23 ستمبر کو طلب کیا تھا۔ اسٹیو بینن کا کہنا تھا کہ جب تک انتظامی استحقاق کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا وہ گواہی دینے کے لیے پیش نہیں ہوں گے۔اس ضمن میں ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی عدالت سے بھی رجوع کیا تھا تاہم عدالت نے سابق صدر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کیپیٹل ہل حملے سے متعلق دستاویزات کانگریس کی کمیٹی کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اجتماع سے اشتعال انگیز تقریر کی تھی جس کے بعد ان کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر حملہ کردیا تھا۔