احسن اقبال کی احساس پروگرام پر تنقید ،ثانیہ نشتر نے وفاقی وزیر کو کو آڑے ہاتھوں لے لیا

19  اپریل‬‮  2022

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے  سابق حکومت  کے احساس پروگرام پر تنقید کی جس پر عمران خان کی سابق معاون خصوصی برائے تخفیف غربت اور احساس پروگرام کی بانی ڈاکٹر ثانیہ نشتر بھی میدان میں آ گئی ۔

تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں    تنقید کرتے  ہوئے لکھا کہ عمران نیازی حکومت کے دور میں پورے ملک میں فقط 19 لنگر خانے چلے ، ڈھنڈورا یوں پیٹا گیا جیسے کہ پورے ملک میں جال پھیلا دیا گیا ہو اور لطف کی بات یہ ہے کہ ان میں خوراک “سیلانی” (NGO) فراہم کرتی تھی، پرایا مال مگر کریڈٹ اپنا، ساری حکومت سوشل میڈیا کے پراپیگنڈا کے زور پہ چل رہی تھی۔

احسن اقبال نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ عمران نیازی حکومت کے دور میں پورے ملک میں فقط 19 لنگر خانے چلے ڈھنڈورا یوں پیٹا گیا جیسے کہ پورے ملک میں جال پھیلا دیا گیا ہو اور لطف کی بات یہ ہے کہ ان میں خوراک ’سیلانی‘ (این جی او) فراہم کرتی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ پرایا مال مگر کریڈٹ اپنا- ساری حکومت سوشل میڈیا کے پراپیگنڈہ کے زور پہ چل رہی تھی۔

احسن اقبال نے اس ٹوئٹ کا جواب اپنے سلسہ وار ٹوئٹس میں دیا جس میں انہوں نے کہا کہ’ کچھ لنگرخانوں میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت کھانا کھلانے والے ٹرسٹ کے ساتھ باہمی تعاون کی بنیاد پر شراکت داری ہوئی تھی جس کی تفصیل احساس لنگر پالیسی میں درج ہے اور جو کہ احساس کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔‘

ایک اور ٹوئٹ میں ثانیہ نشتر نے کہاکہ احساس لنگر خانوں اور پناہ گاہوں میں سیاست سے بالاتر ہو کر مزدور بھائیوں کو ان کی عزت نفس مجروح کیے بغیر دو وقت کا کھانا اور بستر فراہم کیا جاتا تھا،ہمارے دین میں بھی مستحقین اور ضرورت مندوں کو کھانا کھلانے کی تلقین کی گئی ہے۔

اس کے جواب میں احسن اقبال نے لکھا کہ آپ کے دور میں کل 19 لنگر خانے قائم ہوئے جن میں سیلانی کھانا فراہم کرتی ہے یہ اسی طرح جاری ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved