رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان نے فوج کے بارے میں ابھی تک ایک بھی اشتعال انگیز لفظ ادا نہیں کیا لیکن تاریخی طور پر پاکستان میں فوج کا سیاسی کردار رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی چینل کو انٹرویو میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افواج کی خواہش ہے اسے سیاست سے الگ رکھا جائے اسلئے افواج کی اس خواہش کا احترام کیا جانا چاہیے اور ان کی اس خواہش کا خیر مقدم کیا جانا چیاہءے ۔
سابق وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان کے حق میں اٹھی لہر کو دبانا ممکن نہیں کیونکہ عوامی رجحان کیخلاف جانا ملک کو بدامنی میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔ اگر انتخاب میں نہیں جاتے تو امن عامہ قابو میں رکھنا مشکل ہوجائیگا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو بیرون ملک سے موصول مراسلے سے ابھی تک کسی نے انکار نہیں کیا۔ مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اور وفاقی کابینہ میں زیرِ
وزیراعظم سمیت کابینہ کے چوبیس ممبران ضمانتوں پر رہا ملزمان ہیں۔
نئی کابینہ سے چیرمین سینٹ کی بجائے آئی جی جیل خانہ جات اگر حلف لیتا تو دنیا کو زیادہ اچھا اور واضح پیغام دیا جا سکتا تھا.
کلبوشن یادیو ہی جیل میں رہ گیا، باقی تو سب وزیر بن گئے ہیں۔ #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 19, 2022
بحث آیا جہاں اصلی مراسلہ پیش کیا گیا تھا۔
دوسری جانب آج وفاقی کابینہ کے حلف برداری پر تبصرہ کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سمیت کابینہ کے 24 ممبران ضمانتوں پر رہا ملزمان ہیں۔ نئی کابینہ سے چیئر مین سینیٹ کی بجائے آئی جی جیل خانہ جات اگر حلف لیتا تو دنیا کو زیادہ اچھا اور واضح پیغام دیا جا سکتا تھا۔