برطانیہ نے بھارت کے اعتراضات مسترد کر دئیے، خالصتان ریفرنڈم کا تیسرا مرحلہ آج برطانیہ میں ہو گا

14  ‬‮نومبر‬‮  2021

سکھوں کیلئے الگ وطن خالصتان  کے حصول کیلئے ریفرنڈم کے تیسرےمرحلے کا انعقاد آج  بروزاتوارکو لندن میں ہو گا۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علیحدہ وطن کی بڑے پیمانے پر حمایت کے لئے سکھ بڑی تعداد میں خالصتان ریفرنڈم میں شرکت کیلئے آرہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 نومبر 2021ء کو برطانیہ میں آزاد سکھ وطن کیلئے ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے میں 10 ہزار سے زائد برطانوی سکھوں نے حصہ لیا جبکہ پہلا مرحلہ 31 اکتوبر 2021ء کو لندن میں منعقد ہوا جس میں 30 ہزار سے زائد سکھوں نے شرکت کی۔

بھارتی حکام نے بھارتی نژادبرطانوی سکھوں کو خالصتان ریفرنڈم میں حصہ لینے سے روکنے کیلئے سخت کارروائی کی دھمکی دی تھی لیکن  اس کے باوجود سکھ کمیونٹی نے برطانیہ کے علاوہ مستقبل میں امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب میں بھی سکھ ریفرنڈم منعقد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

خالصتان ریفرنڈم کے نتائج  اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کو پیش کئے جائیں گے  تاکہ سکھوں کے الگ وطن کیلئے حمایت حاصل کی جا سکے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے سکھ ریفرنڈم کو روکنے کیلئے سخت کوششیں کیں لیکن برطانیہ نے بھارت کی طرف سے بھیجے گئے ڈوزیئر کوبھی مسترد کر دیا تھا جس میں ایونٹ کو سپانسر کرنے کا الزام پاکستان پر لگایا گیا تھا۔

ریفرنڈم کون کرا رہا ہے؟

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کاایک بین الاقوامی گروپ سکھز فار جسٹس سکھوں کے حق خودارادیت کے لیے مہم کی قیادت کر رہا ہے کیونکہ خالصتان کے نام پر سکھوں کا الگ وطن دنیا بھر کے لاکھوں سکھوں کی آواز ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں سکھوں پر ہونے والے ظلم و ستم نے انہیں اپنے لیے ایک علیحدہ وطن حاصل کرنے کی تحریک دی ۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ علیحدہ وطن کا مطالبہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ قوانین کے تحت سکھوں کا پیدائشی حق ہے اور وہ کسی بھی قیمت پر بھارت سے آزادی حاصل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔خالصتان کے قیام کے حوالے سے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ لندن میں سکھ ریفرنڈم کو مودی کے بھارت کی شکست سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اس نے اسے روکنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زورلگایاتھا۔

امریکہ میں قائم ایک تنظیم سکھز فار جسٹس خالصتان کے قیام کیلئےبھارت سے پنجاب کی علیحدگی کی حمایت کرتی ہے،تنظیم نے حال ہی میں بھارت کا ایک نیا نقشہ جاری کیا ہے جس میں نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ اور ہماچل پردیش کو بھی خالصتان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ بھارتی پنجاب کے علاقے میں سکھوں کیلئے ایک علیحدہ وطن کا قیام عظیم سکھ رہنما بھندرانوالہ کا خواب تھا اورجرنیل سنگھ بھندرانوالہ نے 1984ء میں بھارتی سامراج کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جان دی تھی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved