وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے کہا ہے کہ عمران خان نے پونے 4سال میں 20 ہزار ارب روپے سے زائد قرض لیاہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے کہا کہ تحریک انصاف کے دورحکومت میں سرکاری قرضوں کاحجم 24953 ارب روپے سے بڑھ کر42745 ارب روپے جبکہ مجموعی غیرملکی قرضوں کاحجم 75.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر102.3 ارب ڈالرہوگیا ، تجارتی خسارہ 43 ارب ڈالرکی سطح پرہے ، بے روزگارافرادکی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ کر95 لاکھ ہوگئی،آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام واپس ٹریک پرلے کرآئیں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک خط دکھا رہا ہوں جو پی ٹی آئی کی نااہلی اور بدعنوانی بیان کرتاہے، خط دکھاؤں گا اور چھپا کر ساتھ نہیں لے جاؤں گا،وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس بریفنگ کے دوران خط لہرا دیا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف والے 5575 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کرگئے ہیں، ن لیگ کے دور میں بجٹ خسارہ 1600 ارب روپے تھا، عمران خان نے 4 سال میں 20 ہزار ارب سے زائد قرض لیا، مسلم لیگ ن 2 ہزار ارب روپے قرض لیا کرتی تھی،عمران خان ساڑھے 4 ہزار ارب روپے سالانہ قرض لے رہے تھے۔
انہوں نےایک ڈالر بھی واپس نہیں کیا اور بھاری قرض لینےکے باجود ایک اینٹ بھی نہیں لگائی، ایک اسکول نہیں بنایا،عمران خان اور بزدار نے صرف تختیاں لگائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آیا عمران خان کی حکومت بدعنوان زیادہ تھی یا نااہل، ہم قیمتوں میں کمی کریں گے، روئیں گے نہیں، پاکستان میں روپے کو مستحکم کریں گے، عمران خان کی حکومت میں دوسرے سال منفی فیصد شرح نمو تھی، اشیائے خوردونوش میں موجودہ وقت میں مہنگائی 17.3 فیصد ہے،ٹیکس محاصل 11 فیصد سے کم ہو کر 9 فیصد پر آگئے ہیں۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سالانہ قرض 900 فیصد بڑھا دیا، آج ایک کروڑ 35 لاکھ بچے مفلسی میں زندگی گزار رہے ہیں، ایکسپورٹ ضرور بڑھی لیکن مہنگائی بھی بڑھ گئی ہے، ایکسپورٹ سے زیادہ امپورٹ میں اضافہ ہوا ہے، ایس این جی پی ایل میں دو سو ارب سے زیادہ نقصان ہوا ہے، گیس سیکٹر کا اس سے پہلے کوئی سرکلر ڈیٹ نہیں تھا، آج 15سو ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ گیس سیکٹر میں ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ یوریا ایک لاکھ چالیس ہزار ٹن اسمگل ہوچکا ہے، یوریا کی ایکسپورٹ کی اجازت نہیں ملنی چاہیے تھی، عمران خان کی حکومت نے پچھلے سال گندم ایکسپورٹ کردی، وزیراعظم نے فوری طور پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کی ہدایت کی ،تحقیقات کریں گے کہ اس اسمگلنگ میں کون کون ملوث ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کے دورحکومت میں سرکاری قرضوں کاحجم 24953 ارب روپے سے بڑھ کر42745 ارب روپے جبکہ مجموعی غیرملکی قرضوں کاحجم 75.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر102.3 ارب ڈالرہوگیاہے، حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 20 ارب ڈالر اورتجارتی خسارہ 30.9 ارب ڈالر سے بڑھ کر43 ارب ڈالرکی سطح پرپہنچ گیاہے ۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے دورحکومت میں بے روزگارافرادکی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ کر95 لاکھ ہوگئی جبکہ خط غربت سے نیچے رہنے والے افراد کی تعداد55 سے بڑھ کر75 ملین کی سطح پرپہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 2017-18میں مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) کی نموکی شرح 6.1 فیصدتھی جو سال 2021-22 میں 4 فیصدہے، صارفین کیلئے قیمتوں کااشاریہ (سی پی آئی) مالی سال 2017-18میں 3.9فیصد تھی جومالی سال 2021-22 میں 10.8 فیصدہوگئی ہے۔