سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عید کے بعد فوری بعد میری اور نوازشریف کی پاکستان واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عید کے فوری بعد میری اور نوازشریف کی واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے ، ہمیں جو چیلنج ملا اس کو قبول کیا جب کہ تحریک عدم اعتماد مس فائر نہیں ہوا۔
پیپلزپارٹی سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کا کوئی ایجنڈا طے نہیں ہے ، ان کی ٹیم نے رابطہ کیا تھا کہ نواز شریف سے ملاقات کرنی ہے اور ہمیں بتایا گیا کہ بلاول کے ساتھ پیپلزپارٹی کا وفد بھی نوازشریف سے ملاقات کرے گا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پر فارن فنڈنگ ثابت ہوجائے گی کیوں کہ اس کیس میں ہم نے اپنے سارے ثبوت پیش کردیئے ہیں اور اگر پی ٹی آئی نے دھرنا دیا تو ریاست اس سے خود ہی نمٹ لے گی۔عام انتخابات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیں الیکشن اصلاحات کرنی ہیں اور معیشت کو درست کرنا ہے ،ہم چاہیں بھی تو اکتوبر سے پہلے الیکشن نہیں کراسکتے ،اوورسیز پاکستانیوں کو ہم مخصوص سیٹیں دیں گے جن پر وہ اپنے نمائندے منتخب کریں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویزالہٰی پنجاب کی وزارت اعلیٰ مانگ رہے تھے جو ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن اس حوالے سے میں نے نوازشریف کو راضی کیا تاہم پرویز الہیٰ ٹریپ ہوگئے اور ان کا بیان ہمارے لیے حیران کن تھا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آمدن سے زیادہ اثاثوں کے ریفرنس میں مسلسل غیر حاضری کے سبب انھیں اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔