حکومت نے سی پیک اتھارٹی کو غیر فعال اور خزانے پر بوجھ قرار دیتے ہوئے اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کو سی پیک کے متعلق بریفنگ دی گئی، اور اتھارٹی کی بری کارکردگی کے متعلق بتایا گیا۔
احسن اقبال کی زیر صدارت سی پیک سے متعلق منصوبوں پر پیش رفت کے جائزہ اجلاس میں انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلق منصوبوں پر سست پیشرفت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ سی پیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر قمر سرور عباسی نے وزیر کو ان منصوبوں پر عملدرآمد میں اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی۔
اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبوں پر تاخیر انتہائی افسوس ناک ہے جو اس خطے کیلئے گیم چینجر منصوبہ ہے۔ انہوں نے متعلقہ عہدے دار کو ہدایت دی کہ وہ 15 روز میں پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے میٹنگ کریں، پورٹ قاسم، اسلام آباد اور میرپور کے صنعتی زونز پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جو کہ افسوس ناک ہے۔
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بتایا کہ جلد ہی وزیر اعظم شہاز شریف کو ایک سمری ارسال کی جارہی ہے کہ وہ سی پیک اتھارٹی کو ختم کردیں کیونکہ یہ ادارہ ایک بوجھ بن گیا ہے جس پر بے تحاشا وسائل ضائع کیے جارہے ہیں جبکہ سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد سست روی کا شکار ہے۔