یو ایس ایڈ پاکستان کی مشن ڈائریکٹر جولی اے کوئنن نے بیان دیا ہے کہ پاکستان میں بجلی کے شعبے کی بہتری کیلئے منصوبہ کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے پاکستان میں بجلی کے شعبہ کی بہتری کے لیے دو کروڑ پینتس لاکھ ڈالر کی لاگت کے چار سالہ منصوبہ کا آغاز کردیا۔منصوبہ کا مقصد پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنا اور شفاف ذرائع سے توانائی کے حُصول میں اضافہ کرنا ہے۔
اس موقع پر منعقد ہونے والی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو ایس ایڈ پاکستان کی مشن ڈائریکٹر جولی اے کوئنن نے کہا کہ امریکہ مسقبل میں بجلی کی پیداوار کے شعبہ کو شفاف، موثر اور پائیدارخُطوط پر اُستوار کرنے کے سلسلہ میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے، جو کہ پائیدار اور مشترکہ ترقی کا سنگ بنیاد ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس نئی سرگرمی کے ذریعہ یو ایس ایڈ،حکومت پاکستان کی جانب سے ملک میں حقیقی مسابقتی ہول سیل پاور مارکیٹ کے قیام کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔ یہ قدم توانائی کے شعبہ میں بلا روک ٹوک اور شفاف نجی سرمایہ کاری کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ، جو کہ توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کے ہمارے مشترکہ اہداف کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
تقریب کے دوران پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہ جہاں مرزا نے یو ایس ایڈ کی مضبوط شراکت داری اور اختراع کے ساتھ پاکستان میں توانائی کے شعبہ کو شفاف ذرائع پر منتقل کرنے میں معاونت کوسراہتے ہوئے اُمیدظاہر کی کہ مُلک میں توانائی کے شعبہ کی کارکردگی میں اصلاحات کی خاطر یہ اشتراک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ۷۵ برسوں پر محیط امریکہ-پاکستان شراکت داری نے آبی ذخائر اور ترسیلاتی لائنوں کی تعمیر،قدرتی آفات کی وجہ سے برپا ہونے والے انسانی بحرانوں سے نمٹنے اور کووڈ-۱۹ وبا، موسمیاتی تبدیلی اور پانی کی قلت جیسی مشکلات کے حل کی خاطر معاونت فراہم کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔
پاکستان میں توانائی کی ترسیل کو وسعت دینے کے لیے امریکہ اور پاکستان نے تین آبی ذخائر تعمیر کیے ہیں جن میں جنوبی وزیرستان میں گومل زم ڈیم، گلگت بلتستان میں ستپارہ ڈیم اور خیبر پختونخوا کے شہر چترال میں گولن گول ڈیم شامل ہیں ، جبکہ قومی گرڈ میں ۱۴۳ میگاواٹ بجلی کی شمولیت شامل ہے۔ دونوں ممالک نےمِل کر منگلا اور تربیلا ڈیموں اور تین تھرمل پاور پلانٹس کی بحالی کی ہے اور تجارتی بنیادوں پر فعال ۸۶۰ میگاواٹ سے زائد استعداد کار کے حامل وِنڈ اور سولرمنصوبوں کو قومی گرڈ سے منسلک کیا ہے۔