وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ سابق چیف جج گلگت بلتستان ڈاکٹر رانا شمیم پر مقدمہ دائر ہونا چاہیے کہ انہوں نے اتنا اہم قومی راز 3 سال تک کیوں چھپائے رکھا؟
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ جج شمیم کواچانک خواب آنے کی وجہ مریم صفدر کی 17 تاریخ کو لگنے والی اپیل ہے جس میں وہ ہر صورت تاخیر کروانا چاہتی ہیں۔سب سے پہلے تو جج شمیم پر FIR ہونی چاہیے کہ انہوں نے یہ راز اتنے سالوں تک چھپا کر کیوں رکھا۔دوسرا رانا صاحب ساہیوال سے نکل کر گلگت میں جج کیسے اور کس حکومت میں لگے، اس کی بھی جواب دہی ہونی چاہیے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ تیسرا لگے ہاتھوں شمیم صاحب ایک کپ چائے نواز شریف اور مریم صاحبہ کے ساتھ پی کر یہ بھی بتا دیں لندن کے اپارٹمنٹس کے پیسے کہاں سے آئے، ابھی اور ڈرامے بھی ہوں گے، عدالتوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر کے مریم بی بی کی اپیل کو رکوانے کے لئے ویڈیو بنانے سے خواب سنانے تک کی بجائے رسیدیں دیں۔
تیسرا لگے ہاتھوں شمیم صاحب 1کپ چائے نواز شریف اور مریم صاحبہ کے ساتھ پی کر یہ بھی بتا دیں لندن کے اپارٹمنٹس کے پیسے کہاں سے آئے
ابھی اور ڈرامے بھی ہوں گے عدالتوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر کے مریم بی بی کی اپیل کو رکوانے کے لئے۔
وڈیو بنانے سے خواب سنانے تک کی بجائے رسیدیں دیں
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) November 15, 2021
یاد رہے کہ سابق چیف جج سپریم اپیلیٹ کورٹ آف گلگت جسٹس ڈاکٹر رانا محمد شمیم نے اپنے بیان حلفی میں کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے میری موجودگی میں ہائیکورٹ کے جج کو فون کال پہ کہا تھا کہ نوزشریف اور مریم نواز کی 2018ء کے عام انتخابات سے پہلے ضمانت کی درخواست منظور نہیں کرنی۔ جسٹس ڈاکٹر رانا محمد شمیم نے مزید کہا کہ اس سے پہلے ثاقب نثار کافی پریشان تھے لیکن فون پر بات ہونے کے بعد وہ پرسکون ہو گئے تھے۔
جس پر ردعمل میں سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا ہے کہ رانا شمیم نے جو الزام لگایا وہ بالکل لغو اور بے بنیاد ہے۔ میں نے رانا شمیم کا ایک آرڈر کالعدم قرار دیا جس کا اسے رنج تھا۔ مزید کہا کہ رانا شمیم نے گلہ کیا کہ میں نے اس کی ایکسٹینشن رکوائی ہے جبکہ میرا ایکسٹینشن رکوانے میں کوئی کردار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو دیکھ رہا ہوں کہ ان الزامات پر کیا کیا جا سکتا ہے۔