متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے علیحدگی کے بعد اپوزیشن جماعتوں سے دو معاہدے کیے جن پر ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی غربی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اس پر منفی پروپیگنڈا کیا گیا کہ ایم کیو ایم نے شہر کےحقوق کا سودا کیا۔ عامر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ کےخلاف مہم شروع کی۔ ہمیں اپنی تنظیم کےساتھ کھڑے رہنا ہے اور ثابت قدمی سے سفر جاری رکھنا ہے۔ ایم کیو ایم نے جو سیاسی دباؤ پیدا کیا اس کی وجہ سے یہ معاہدات ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کئے گئے معاہدے کی وجہ سے شہر کے تمام ادارے میئر کے پاس ہوں گے۔
عامر خان کا کہنا تھا صوبائی فنانس کمیشن میں بھی شہر کے لیے فنڈز میں بھی اضافی کر وایا ہے ۔ صنعتی علاقوں میں گیس کی کمی کو پورا کیا جائےگا۔ عامر خان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کہا کہ وفاق علیحدہ سے ایک یونیورسٹی کراچی کو دے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا فارن فنڈنگ کیس میں ابھی یہ فیصلہ ہونا ہے کہ پی ٹی آئی کا وجود رہتا ہے یا قصہ پارینہ ہوجانا ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا ہماری مجبوری ہے کہ 18 ویں ترمیم کے بعدصوبائی حکومت سے بات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو بویا ہے وہ کاٹیں گے۔ ہماری 14 سیٹیں جو ہم سے چھینی گئیں وہ واپس ملیں گی۔