جامعہ دارالعلوم کے نائب مہتمم مفتی تقی عثمانی نے افغان طالبان کے رہنماء شیخ ہیبت اللہ کو خط لکھ کر ان سے لڑکیوں کو تعلیم کے حصول کی اجازت دینے اور لڑکیوں کے سکول کھولنے کی اپیل کی ہے۔
مفتی تقی عثمانی نے خط میں کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم ایک اہم مسئلہ ہے، جسے امارات اسلامیہ کے دشمن ایک پروپیگنڈے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ امارات اسلامیہ نے اب تک خلوص نیت سے جو دانشمندانہ اقدامات کئے ہم ان کی قدر کرتے ہیں، لیکن ہمارا خیال ہے کہ شرعی احکام کے مطابق لڑکیوں کی تعلیم کیلئے مناسب انتظامات ضروری ہیں۔ اس تاثر کو زائل کرنے کی ضرورت ہے کہ اسلام یا امارات اسلامیہ خواتین کی تعلیم کے خلاف ہیں، تاہم خواتین کیلئے ایسے تعلیمی انتظامات کی ضرورت ہے جو مردانہ تعلیم سے الگ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ایک ملک کیلئے تعلیم یافتہ خواتین کا ہونابہت ضروری ہے تاکہ خواتین کے مسائل بشمول علاج، تعلیم اور فلاحی سرگرمیوں سے نمٹنے کیلئے مرد اور عورت کے مخلوط معاشرے کی برائی کو ختم کیا جاسکے۔
یاد رہے کہ طالبان کی جانب سے لڑکیوں کو اسکول بھیجنے کا فیصلہ واپس لئے جانے کے بعد 25 مارچ کو امریکہ نے قطر میں طالبان کے ساتھ مذاکرات منسوخ کر دئیے تھے۔