پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کے رہنما اور سابق وزیراطلاعات نے کیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں مداخلت کا لفظ بھی نہیں ہے۔
سابق وزیر اطلاعات نےکہا کہ آپ سازش کو نکال دیں مگر یہ معلوم کر لیں کہ جو مداخلت ہوئی وہ کس حد تک ہوئی، مداخلت میں کون کون سے مقامی کردار شامل تھے اور سفارت خانوں میں ملاقاتوں کا پیٹرن کیا تھا؟
انھوں نے کہا کہ ان ملاقاتوں کی تفصیلات انٹیلی جنس اداروں کے پاس موجود ہے جو سامنے آنی چاہیے، کابینہ کے آخری اجلاس میں مراسلے کی کاپی چار شخصیات کو بھجوانے کا فیصلہ کیا جن میں صدر، اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر اور چیف جسٹس شامل تھے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل فواد چوہدری نے ایک انٹرویو میں پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہونے کا اعتراف کیا تھا۔