کراچی میں اغواء کا سلسلہ تھم نہ سکا،ایک اور پر اسرارکیس سامنے آگیا

24  اپریل‬‮  2022

کراچی میں اب تک 14 برس کی دعا زہرہ کے اغوا کا معاملہ حل نہیں ہوا ہے کہ شہر میں اس نوعیت کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نمرہ نام کی ایک لڑکی 20 اپریل کو کراچی کے علاقے سعود آباد سے اغوا ہوئی۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ سعودآباد تھانے میں درج کر لیا گیا ہے اور مقدمہ درج کرکے لڑکی کی تلاش شروع کر دی ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے ملیر گولڈن ٹاؤن سے دعا زہرہ نامی لڑکی بھی لاپتہ ہوئی تھی جس کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔

اس حوالے سے کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے جیو نیوز کو بتایا کہ پولیس ہر زاویے سے دعا زہرہ کے کیس کو دیکھ رہی ہے اور تمام جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بچی کو ڈھونڈنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بعد ازاں ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی جس میں ایک لڑکی کو اکیلے گھر سے نکل کر ایک گاڑی میں بیٹھتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ یہ فوٹیج دعا زہرہ کی ہے۔ تاہم ان کے والد کا کہنا تھا کہ فوٹیج میں دکھائی گئی لڑکی دعا زہرہ نہیں ہے۔

علاوہ ازیں بعد نماز فجر ہونے والی اس مشترکہ دعا میں بڑی تعداد میں نمازی شریک تھے، جنہوں نے دعا زہرہ کی خیر و عافیت کے ساتھ اپنے والدین کے پاس واپسی کے لیے خصوصی دعا کی۔

واضح رہے کہ 14 سالہ دعا زہرہ گزشتہ 9 دن سے لاپتہ ہے جبکہ والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی  گھر کا کچرہ پھینکنے کے لیے باہر نکلی اور اس کے بعد سے لاپتہ ہے۔

ادھر پولیس پوری کوشش کے باوجود دعا زہرہ کا کھوج لگانے میں ناکام ہے۔

اس حوالے سے معروف سماجی تنظیم جے ڈی سی کے سربراہ ظفر عباس کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کی حالت انتہائی تکلیف دہ ہے، ایک ایک لمحہ گزارنا ان کے لیے محال ہے۔

اس وقت پولیس کے علاوہ پاکستان کے تمام حساس اداروں کو اس بچی کی بازیابی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، مدینہ منورہ میں اس حوالے سے پنجاب حکومت کے سابق مشیر برائے پبلک ہیلتھ طاہر محمود ہندلی، ملک یونس، ملک محمد سرور، جاوید سلہریا، رانا شوکت، طارق عزیز اور ملک جواد سمیت بڑی تعداد میں زائرین عمرہ نے دعا زہرہ کی باحفاظت واپسی کے لیے خصوصی دعا کی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved