پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے امپورٹڈ حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیزل کون پی گیا ہے لسی سمجھ کر؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ پیغام میں شہباز گل نے کہا کہ کیوں کسانوں کو ذلیل کیا جا رہا ہے؟۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ کسان کئی ماہ تک دن رات محنت کر کے وطن کے لئے اناج پیدا کرتا ہے اور اب تیار فصل کاٹنے کی مشینری چلانے کے لیے ڈیزل کے لئے خوار ہو رہا ہے۔شہباز گل نے مزید کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی لوٹ مار سے کوئی سیکٹر محفوظ نہیں ہے۔
یہ ڈیزل کون پی گیا ہے؟
لسی سمجھ کر؟
کیوں کسانوں کو ذلیل کیا جا رہا ہے
کسان کئ ماہ تک دن رات محنت کر کے وطن کے لئے اناج پیدا کرتا ہے
اب تیار فصل کاٹنے کی مشینری چلانے کے لیے ڈیزل کے لئے خوار ہو رہا ہے
کوئی سیکٹر محفوظ نہیں امپورٹڈ حکومت کی لوٹ مار سے#MarchAgainstImportedGovt pic.twitter.com/t78zBq56k2— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 25, 2022
واضح رہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں ڈیزل کی قلت کے باعث پیٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں اور پنجاب کے کئی شہروں میں پیٹرول پمپس پر ڈیزل کی فروخت بند کردی گئی ہے۔
پیٹرولیم ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم کمپنیوں نے ڈیزل کی ترسیل روک دی ہے۔پیٹرولیم ایسوسی ایشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے امکان کے باعث کمپنیاں تیل فراہم نہیں کر رہیں۔اس حوالے سے پیٹرول پمپ مالکان نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ردوبدل کا امکان ہے، جس وجہ سے ڈیزل نہیں منگوایا۔