وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں زرعی شعبے کی ترقی پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام، مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیہ گردیزی اور متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ جی ڈی پی میں 19 فیصد حصہ کے ساتھ زرعی شعبہ بہت سے بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) یونٹس کے لیے خام مال فراہم کرتا ہے۔ مجموعی طور پر قومی معیشت میں زراعت کا تقریباً 60 سے 65فیصد حصہ ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم نے گوجرانوالہ اور اوکاڑہ کے اضلاع میں زرعی شعبے کی ترقی کے لئے بینکنگ سیکٹر کے ترقیاتی مالیاتی پروگرام کو سراہا، اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کسانوں کی بنیادی لاگت کو کم کرنے اور ان کی فصل کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں سہولت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کریں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت زراعت کے شعبے کی مکمل استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے پر عزم ہے، کاشتکاروں کو زرعی منصوبہ بندی میں معاونت، معیاری بیج، جدید زرعی مشینری اور آسان قرضوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی معاونت سے آئندہ سالوں میں زرعی اجناس کی پیداوار میں مزید اضافے کیلئے کوشاں ہے۔
حکومت زراعت کے شعبے کی مکمل استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے پر عزم ہے. وزیرِ اعظم.
کاشتکاروں کو زرعی منصوبہ بندی میں معاونت، معیاری بیج، جدید زرعی مشینری اور آسان قرضوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے. وزیرِ اعظم. pic.twitter.com/ZPTHG9MFTR
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) November 16, 2021