نئے آرمی چیف کی تقرری پر سابق وزیراطلاعات فواد چوہدری کے اعتراض پر پیپلز پارٹی کا موقف بھی سامنے آ گیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ آئین منتخب وزیراعظم کو آرمی چیف اور دیگر تعیناتیوں کا حق دیتاہے، موجودہ حکومت کو ایسی مستقل تعیناتیوں کا کوئی حق حاصل نہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت اگر ایسی تعیناتیوں کے خواب دیکھے گی تو ملک اور ادارے انار کی کا شکار ہو جائینگے، اس حکومت کی حیثیت صرف عارضی ہے مستقل تعیناتیاں منتخب حکومت ہی کرے گی۔
فواد چوہدری کے بیان پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے ردعمل جاری کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کو پہلے سے ہی متنازع بنانا آپ کی جماعت کی طرف سے اس ملک کو انارکی کے طرف دھکیلنے کی ایک غیر ذمہ دارانہ کوشش ہے۔ اقتدار کی ہوس میں آپ کا یہ بیان فوج میں تقسیم پیدا کرنے کی سازش ہے۔
آرمی چیف کی تعیناتی کو پہلے سے ہی متنازع بنانا آپ کی جماعت کی طرف سے اس ملک کو انارکی کے طرف دھکیلنے کی ایک غیر ذمہ دارانہ کوشش ہے۔ اقتدار کی حوس میں آپ کا یہ بیان فوج میں تقسیم پیدا کرنے کی سازش ہے۔ عراق، لیبیا کی مثال سامنے رکھیے۔ فوج سے اختلاف ضرور لیکن وہ ایک قومی ادارہ ہے۔ https://t.co/vjY7QwJuYn
— Mustafa Nawaz Khokhar (@Mustafa_PPP) April 26, 2022
رہنماء پیپلز پارٹی نے کہا کہ عراق، لیبیا کی مثال سامنے رکھیے، فوج سے اختلاف ضرور کریں لیکن یہ بھی یاد رکھیں کہ فوج ایک قومی ادارہ ہے۔