ایران کے ساتھ مذاکرات نہ کریں، وہ صرف وقت ضائع کرنا چاہتا ہے، اسرائیل کی امریکہ کے سامنے دہائی

16  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسرائیل کے وزیر خارجہ یائیر لیپڈ نے کہا ہے کہ تہران 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات میں شامل ہو کر صرف وقت ضائع کرنا چاہتا ہے۔

اسرائیلی جریدے ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق امریکہ کے ایران کیلئے خصوصی مندوب روب میلی نے اسرائیل کا دورہ کیا، جس میں انہوں نے سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ اسرائیلی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں انہیں یائیر لیپڈ نے کہا کہ ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا آغاز کرکے صرف وقت ضائع کرنا چاہتا ہے، ایران کو وقت دینا سنگین غلطی ہو گی، کیونکہ تہران 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی نہیں چاہتا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کامزید کہنا تھا کہ تہران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 2015ءکے جوہری معاہدے سے الگ ہونے سے خائف ہے، وہ صرف ایسے اقدامات کرے گا جو اسے مزید وقت دے سکیں،  اس کا مقصد صرف یہ ہے کہ 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے میں شمولیت کا معاملہ غیر حقیقی بن جائے۔

ایران کیلئے امریکہ کے خصوصی مندوب اپنے دورہ اسرائیل میں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز اور موساد ایجنسی کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا سے بھی ملاقات کریں گے۔ اسرائیل کے بعد روب میلی سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور عالمی طاقتوں کا 2015ء میں ایران کے ساتھ یورینیم افزودگی کے متعلق معاہدہ ہوا تھا، جس پر تہران عملدرآمد کر رہا تھا، لیکن سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018ء میں یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے الگ ہو کر تہران پر معاشی پابندیوں کا اعلان کر دیا۔ رواں برس عالمی طاقتوں کی سفارتی کوششوں سے دوبارہ مذاکرات کا آغاز کیا گیا، ایران کے ساتھ عالمی طاقتوں کے مذاکرات کا دوبارہ آغاز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں 29 نومبر 2021ء کو ہو رہا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved