چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے عدلیہ پر تنقید کے متعلق اہم بیان جاری کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں لاء کالجز کی تعداد اور معیاری تعلیم سے متعلق کیس کی سماعت میں سپریم کورٹ نے لاء کالجز قائم کرنے کے باقاعدہ طریقہ کار سے متعلق قائمہ کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ قائمہ کمیٹی ملک میں لاء کالجز کے معیار سے متعلق قوائد و ضوابط اور طریقہ کار وضع کرے، کمیٹی میں ماہر وکلاء بھی شامل کئے جائیں۔
دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے کمروں میں بنے لاء کالجز اب مزید نہیں چلیں گے۔اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون نے کہا کہ میں اس سلسلے میں وزیر قانون سے خود مشاورت کر لوں گا۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی سسٹم کا حصہ ہوتے ہیں تو کچھ لوگ آپ کے حامی اور کچھ آپ کے مخالف ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم سے بہتر کون جانتا ہے کہ نیک نیتی کے باوجود تنقید کو کیسے برداشت کرتے ہیں۔
اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے کہا کہ پورے معاشرے میں تنقید ہی ہو رہی ہے، آپ نے بھی صبر سے تکلیف برداشت کی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کوئی بات نہیں، آخر سچائی ہی غالب آتی ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی۔