اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ماسکو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی جس کے دوران یوکرین میں شہریوں کے محفوظ انخلا پر اتفاق کرلیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس روس کے دورے پر پہنچے، جہاں انہوں نے روسی صدر ولادی میر پوٹن سے ملاقات کی، جو ایک گھنٹے تک جاری رہی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں یوکرین کے ساتھ جنگ بندی پر تفصیلی گفتگو کی گئی، تاہم اس پر اتفاق رائے قائم نہ ہو سکا، تاہم روسی صدر نے یوکرین کے شہر ماریوپول کے گیس پلانٹ میں پھنسے افراد کے بحفاظت انخلا پر اتفاق کیا۔
اس اتفاق رائے کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مذاکرات میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ روسی فوج کے حصار میں ماریوپول کے آزوفسٹال اسٹیل کمپلیکس میں پھنسے لوگوں کے محفوظ انخلا میں اقوام متحدہ اور ریڈکراس کو اپناکردار ادا کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ ماریوپول کے ایک گیس پلانٹ کے اندریوکرین کے ایک ہزار شہریوں اور 2 ہزار یوکرینی فوجیوں نے پناہ لے رکھی ہے، جبکہ پورے شہر پر روسی فوج نے قبضے کے بعد کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گزشتہ روز ماسکو پہنچے تھے، جہاں انہوں نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروؤف سے ملاقات میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، جس پر روسی وزیر خارجہ نے یوکرین کی نیوٹرل حیثیت کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس دورہ روس مکمل کرنے کے بعد آج یوکرین جائیں گے، جہاں وہ یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی سے ملاقات میں روسی صدر سے ہونے والی گفتگو سے بھی آگاہ کریں گے۔