اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ کون کہتا ہے پنجاب میں آئینی بحران ہے؟ سردار عثمان بزدار آج بھی وزیراعلیٰ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے کہنے پر پولیس نے اسمبلی میں حملہ کیا اور سارا مسئلہ پولیس کے گیلری میں آنے کے باعث پیدا ہوا۔ پوری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا ہے۔ پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے اور آئی جی و چیف سیکرٹری شریفوں کے آلہ کار بن چکے ہیں۔
رویز الہٰی نے کہا کہ سیکرٹری کوآرڈینیشن پنجاب اسمبلی عنایت اللہ لک کو کیوں گرفتار کیا گیا ، نقص امن تو اسمبلی میں ہوا ، وہ میری ذمہ داری ہے ، میری سیکیورٹی ہے ، بتایا جائے کہ اسمبلی کو انہوں نے چلانا ہے یا وفاق نے چلانا ہے ، عدالت فیصلہ کرلے اسمبلی ہم نے چلانی ہے یا پولیس نے۔ کہاں گیا وہ جو اٹھارہویں ترمیم کا بہت شور کرتا تھا، کہاں ہے آج اٹھارہویں ترمیم ، کیا ہوا اس کا ؟۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سالوں میں ایسے حالات پیدا نہیں ہوئے جو شریفوں نے اقتدار ملنے کے چند دنوں میں پیدا کر دئیے، ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے آج کا اجلاس منعقد کرنا ممکن نہیں تھا، موجودہ حالات کی وجہ سے اجلاس کو 16 مئی تک کے لئے ملتوی کیا ہے۔