نو منتخب وزیر اعلی ٰ پنجاب کی حلف برداری کا معاملہ، ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا

29  اپریل‬‮  2022

لاہور ہائیکورٹ نے  نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب سے حلف نہ لیے جانے کے خلاف حمزہ شہباز کی درخواست  پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

حمزہ شہباز کی حلف نہ لینے کے خلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی۔ جسٹس جواد حسن نے ریمارکس میں کہا کہ حمزہ شہباز کی حلف برداری سے متعلق 2 فیصلوں پرعمل نہ ہونا عدلیہ اورپاکستان کی عزت کا سوال ہے۔

حمزہ شہباز نے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کی جس میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ درخواست  میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ لاہور ہائیکورٹ حلف سے متعلق احکامات جاری کر چکی ہے لیکن  عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، گورنر پنجاب نے ایک بار پھر عدالتی حکم ماننے سے انکار کر دیا ہے لہٰذا لاہور ہائیکورٹ حلف لینے کے لیے نمائندہ مقرر کرے۔

درخواست میں استدعا کی گئی لاہور ہائیکورٹ حلف لینے کے لیے وقت اور جگہ کا بھی تعین کرے، حلف نہ لینے والوں کے اقدامات خلاف آئین قرار دیے جائیں،  صوبے کو آئینی طریقے سے چلانے کے لیے حلف لینے کا حکم دیا جائے۔

جسٹس جواد حسن نے کہا کہ کسی کی جرات نہیں ہونی چاہیے کہ وہ عدالت کا حکم نہ مانے۔ہائی کورٹ نے دو آرڈر پاس کئے لیکن انہیں نظرانداز کیا گیا۔آئین میں جوراستہ نظرآیا وہ اختیار کروں گا۔

جسٹس جواد حسن کا حمزہ شہباز کے وکیل سے مکالمے میں کہنا تھا کہ ہائی کورٹ تو آرڈر پاس کرچکی ہے آپ توہین عدالت دائرکرلیتے۔

جسٹس جواد حسن نے صدر اور گورنر سے متعلق فیصلوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلوں پر ہر صورت عمل ہونا ہے۔

عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد حمزہ شہباز کا حلف نہ لینے کے خلاف تیسری درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پنجاب کے نومنتخب وزیراعلی حمزہ شہباز نے حلف نہ لینے کے خلاف تیسری مرتبہ لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائرکی ہے۔

حمزہ شہباز نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ صدر مملکت اور گورنر کو حلف کے لیے ہدایات جاری کی گئیں لیکن حلف نہیں لیا گیا۔لاہور ہائی کورٹ نے 26 اپریل کے فیصلے میں گورنر کو آئین کے تحت عمل کرنے کی واضح ہدایات دی تھیں  تاہم گورنر پنجاب نے ایک بار پھر عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا دیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر مملکت نے بھی فاضل عدالت عالیہ کی آبزرویشن کا احترام نہیں کیا۔صدر مملکت اور گورنر پنجاب کا رویہ غدارانہ اور توہین آمیز ہے اوردونوں کا رویہ غداری کی کارروائی کا متقاضی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ صوبے کے شہریوں اورحمزہ شہباز کے بنیادی حقوق کے لئے ہائی کورٹ مداخلت کرے اورصوبے کوآئینی طریقے سے چلانے کے لئے حلف لینے کا حکم دیا جائے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved