سابق حکومت کی موثر پالیسیوں کے باعث ٹیکس محصولات میں 28 اور بیرونی سرمایہ کاری میں 38 فیصد اضافہ

30  اپریل‬‮  2022

رواں مالی سال کے دوران ٹیکس محصولات میں 28.9 فیصد جبکہ مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 38.39 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

اسلام آباد – (اے پی پی): رواں مالی سال کے دوران ٹیکس محصولات میں 28.9 فیصد اضافہ ہوا ہے، سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم کی وصولیات 7.1 فیصد زیادہ رہی ہیں، ملکی برآمدات میں 26.6 فیصد بڑھوتری ہوئی ہے، مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری بھی گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 38.39فیصد زیادہ رہی ہے، سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت بجٹ اخراجات میں 22.5فیصد اضافہ ہوا ہے، خریف سیزن کی بڑی فصلوں کی پیداوار بھی بڑھی ہے، کپاس کی پیداوار میں 17.7 فیصد، چاول 10.7 فیصد، گنا 9.6 فیصد جبکہ مکئی کی پیداوار بھی 8.6 فیصد زائد رہی ہے، اسی طرح مینوفیکچرنگ کے شعبہ کی شرح نمو بھی 7.8فیصد بڑھ گئی۔

وزارت خزانہ کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ اینڈ آئوٹ لک رپورٹ اپریل 2022ء کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں جولائی تامارچ 22 ۔ 2021میں دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی مجموعی ٹیکس محصولات میں 28.9فیصد اضافہ سے ٹیکس وصولیاں 4375.6ارب روپے تک بڑھ گئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں ایف بی آر نے مجموعی طور پر 3393.7ارب روپے کے ٹیکسز وصول کئے تھے ۔ اس طرح جاری مالی سال کے پہلے نو مہینوں کے لئے ایف بی آر کے ہدف سے 5.8فیصد زیادہ ٹیکس محصولات کئے گئے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں ایف بی آر کے ڈومیسٹک ٹیکس محصولات میں مجموعی طور پر 28.1فیصد بڑھوتری ہوئی ہے جبکہ ڈومیسٹک ٹیکس وصولیوں کے ضمن میں ڈائریکٹ ٹیکسز وصولیاں 26.7فیصد ، سیلز ٹیکس 31.1فیصد ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 14.9فیصد جبکہ کسٹمز ڈیوٹی محصولات میں 33.7فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ مزید برآں رواں مالی سال میں سمندر پار مقیم پاکستانی برادری کی جانب سے ترسیلات زر کی وصولیوں میں بھی 7.1فیصد اضافہ سے محصولات کا حجم گزشتہ مالی سال کے 21.4ارب ڈالر کے مقابلہ میں 23.0ارب ڈالر تک پہنچ گیا ۔

اسی طرح قومی برآمدات میں بھی 26.6فیصد کی بڑھوتری سے برآمدات کی مالیت 18.7ارب ڈالر کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے پہلے نو مہینوں میں 23.7ارب ڈالر تک بڑھ گئی ۔ ماہانہ اقتصادی جائزہ رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال میں قومی معیشت کے مختلف شعبوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری واقع ہوئی ہے تو دوسری جانب ملکی معیشت کے استحکام کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 9ماہ کے دوران مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری بشمول براہ راست کی جانے والی غیر ملکی سرمایہ کاری اور پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں بھی گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 38فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا ماریچ 2020-21کے دوران مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری حجم 1044.8ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا تاہم رواں مالی سال میں جولائی تا مارچ 22 ۔ 2021میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 1446.0ملین ڈالر تک بڑھ گیا ۔ اسی طرح پبلک ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت بجٹ اخراجات میں بھی 22.5فیصد بڑھوتری ریکارڈ کی گئی ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران پی ایس ڈی پی کے تحت 492.5ارب روپے کے فنڈ کا اجراء ہوا تھا تاہم رواں مالی سال میں جولائی تامارچ 22 ۔ 2021میں پی ایس ڈی پی فنڈز کا اجراء 603.5ارب روپے کی نمایاں سطح تک بڑھا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال میں خریف کی بڑی اور نقد آور فصلوں کی قومی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے اور رواں مالی سال کے پہلے نوماہ کے دوران کپاس کی ملکی پیداوار 17.7فیصد اضافہ سے7.1ملین گانٹھوں کے مقابلہ میں 8.3ملین گانٹھ تک بڑھ گئی جبکہ چاول کی پیداوار بھی 10.7فیصد کی بڑھوتری سے 8.4ملین ٹن کے مقابلہ میں 9.3ملین ٹن تک پہنچ گئی ۔

اسی طرح تیسری بی نقد آور فصل گنے کی پیداوار میں بھی 9.6فیصد کے اضافہ سے پیداواری حجم 81.0ملین ٹن کے مقابلہ میں 88.8ملین ٹن جبکہ مکئی کی پیداوار 8.6فیصد کے اضافہ سے 8.9ملین ٹن کے مقابلہ میں 9.7ملین ٹن تک پہنچ گئی ۔ مزید برآں قومی معیشت کے ایک اور اہم مینوفیکچرنگ کے شعبہ کی شرح نمو بھی گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال میں 7.8فیصد تک بڑھی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال میں اسی عرصہ کے دوران شعبہ کی شرح ترقی 2.2فیصد ریکارڈ کی گئی تھی ۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved