سابق وزیرِ اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے کیسز ختم کرنےپر کام شروع کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اپنے کرپشن کیسز کو ختم کرنے کے لیے خود کو این آر او ٹو دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو شریف خاندان مجھے دھمکیاں دیتا تھا، آج ان کے کیسز کا وائٹ پیپر قوم کے سامنے لانا چاہتا ہوں، ہمارے دور میں ان پر صرف ایک کیس 16 ارب کا ایف آئی اے کا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک دوسرے سے مک مکا کر کے کیسز ختم کیے، اب قوم سے دوسرا بڑا ظلم ہونے جا رہا ہے، یہ اب اپنے سارے کرپشن کے کیسز ختم کریں گے، انہیں ملک کی فکر نہیں ہے، ان کو اپنے کرپشن کیسز کی فکر ہے، ان کی بدقسمتی ہوئی کہ پاناما پیپرز کا انکشاف ہو گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاناما پیپرز میں پتہ چلا کہ لندن کے سب سے مہنگے علاقے میں ان کے 4 اپارٹمنٹس ہیں، انہیں مجبوری میں ماننا پڑا کہ اپارٹمنٹس ان کے ہیں، نواز شریف کو سزا ہو چکی ہے، ڈیڑھ ارب جرمانہ ہوا ہے، مریم نواز کو بھی سزا ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مدینہ میں جب واقعہ ہوا اس پر ہمارا شب دعا کی تقریب چل رہی تھی۔جب شب دعا سے فارغ ہوئے تو مدینے کے واقعے کا علم ہوا۔شیخ رشید کے بھتیجے کی گرفتاری سے شرمناک واقعہ اور نہیں ہوسکتا۔انتقامی کارروائی شریفوں کی ڈی این اے میں شامل ہے۔عدالتوں کا بھی ابھی امتحان ہے۔عدالتیں آزاد ہیں،ہمارے دور میں کوئی ایک جھوٹا کیس دکھائیں ۔انہوں نے آتے ہی جھوٹے کیسز ڈالنے شروع کردئیے ہیں۔اس واقعے کی ایف آئی آر کیسے رجسٹر ہوئی مجھے یہ بھی سمجھ نہیں آرہی۔
ان کا کہنا ہے کہ بشری بیگم بہت کم لوگوں سے ملتی ہے فرح کا یہ قصور ہے کہ بشری بیگم ان سے ملتی تھی۔ فرح پر بھی مجھ سے انتقام لینے کا کیسز ڈالا گیا۔میں چاہتا ہوں کہ اس کیس کی پوری سماعت کی جائے ۔بشریٰ بیگم کی دوست ہونے کے ناطے ان پر الزام لگایا ہے۔فرح خان بالکل بے قصور ہے اس کے خلاف الزام ہے۔رئیل اسٹیٹ سے پیسے کمانا کوئی غیر قانونی نہیں ہے۔