صدرمملکت عارف علوی نے ڈاکٹر ہمایوں اقبال کی سزا کے خلاف درخواست مسترد کردی

1  مئی‬‮  2022

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے ڈاکٹر ہمایوں اقبال کو مقام کار پر ٹرینی گریجویٹ کوہراساں کرنے پرملزم کی جانب سے وفاقی محتسب کے ازسر نو انکوائری کے احکامات کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کر دی جبکہ صدر مملکت نے کہا ہے کہ بہت کم خواتین ہراساں کئے جانے کی شکایت سامنے لاتی ہیں کیونکہ خواتین کو الزام ثابت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

اسلام آباد –  (اے پی پی):ایوان صدر پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، اسلام آباد کے سنڈیکیٹ اور انسداد ہراسیت کمیٹی کی جانب سے ملزم کی نوکری سے برطرفی کی سزا کو برقرار رکھا،صدر عارف علوی نے ملزم کے خلاف ازسر نو انکوائری کے احکامات کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کر دی،ملزم نے کام کی جگہ پر خواتین کی انسدادِ ہراسیت کی وفاقی محتسب کے ازسر نو انکوائری کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت سے اپیل کی تھی،شکایت کنندہ،

گریجویٹ ٹرینی نے، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، اسلام آباد کے وائس چانسلر کو ملزم کے خلاف ہراساں کرنے کی شکایت کی تھی،وائس چانسلر نے معاملے کو یونیورسٹی کی انسداد ہراسیت کمیٹی کو بھیج دیا تھا،کمیٹی نے 2018 میں ملزم پر ملازمت سے برطرفی کی سزا عائد کی تھی،یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ نے کمیٹی کی سفارشات کو منظور کرتے ہوئے ملزم کو ملازمت سے برطرف کر دیا تھا،ملزم نے سزا کے خلاف انسدادِ ہراسیت محتسب کو اپیل دائر کی تھی،

محتسب نے انسداد ہراسیت کمیٹی کی سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے فریقین کو سننے اور ثبوت پیش کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے کیس کی ازسر نو انکوائری کا حکم دیا تھا،ملزم اور شکایت کنندہ دونوں نے محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو درخواستیں دائر کر دی تھی، ملزم نے اپنے خلاف ازسر نو انکوائری کرنے کی حد تک محتسب کے حکم کو مسترد رکھنے کی درخواست کی تھی،شکایت کنندہ نے انسداد ہراسیت کمیٹی کی سفارشات کو برقرار رکھنے کی درخواست کی تھی،ملزم کا سابقہ طرز عمل عکاس ہے کہ اس نے ماضی میں خواتین کو ہراسیت کا نشانہ بنایا،

ملزم کو ہراسیت کے الزامات پر برطانیہ میں رجسٹرڈ ڈاکٹر کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے بھی ملزم کو ہراسیت کے الزامات پر ملازمت سے نکالا تھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ بہت کم خواتین ہراساں کیے جانے کی شکایت لے کر سامنے آتی ہیں، ہراسیت کی شکایت کرنے والی خواتین کو الزام ثابت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مذکورہ کیس 2017 سے التوا کا شکار ہے،

اس میں مزید تاخیر کرنا ناانصافی ہوگی۔ صدر مملکت نے کہا کہ سروس کی برطرفی کا انکوائری کمیٹی کا فیصلہ مناسب تھا جسے یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ نے بھی برقرار رکھا،صدر مملکت نے انکوائری کمیٹی کی سفارشات برقرار رکھتے ہوئے ملزم کی درخواست کو خارج کر دیا،صدر مملکت کا ملزم کو نوکری سے نکالنے کے یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کے احکامات کو برقرار رکھنے کا حکم دیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved