سابق وفاقی وزیر داخلہ نے اپنے خلاف درج توہین مذہب کے مقدمات میں وفاقی وزیر داخلہ کو گرفتاری کی پیشکش کی ہے۔
آج راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا کہ 9 شہروں میں توہین مذہب کے مقدمات درج ہوئے ہیں، وزیر داخلہ بتائیں کہ کس شہر میں گرفتاری دوں۔جیل ہمارا سسرال، موت ہماری محبوبہ اور ہتھکڑیاں ہمارا زیور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات فروش جس ملک کا وزیر داخلہ ہو تو اس ملک میں امن کیا ہو گا؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ حالات کو کہیں اور لے جانا چاہتے ہیں لیکن دعا ہے کہ ملک میں امن رہے جھاڑو نہ پھر جائے، گلی محلوں میں لڑائی ہونے لگی ہے جس کا ذمہ دار رانا ثناء اللہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں عمران خان کے ساتھ ہوں، لانگ مارچ میں کچھ لوگ خود کو آگ لگانا چاہتے ہیں، لانگ مارچ خونی ہو سکتا ہے اور ملک کے حالات خراب ہو سکتے ہیں۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا عوام جن لوگوں کے چہرے نہیں دیکھنا چاہتے انہیں اقتدار میں لایا گیا، ملک کے حالات خراب ہیں خدا کے لیے 31 مئی تک معاملے کا حل نکالیں، ہمارا مقتدر اداروں سے صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ 90 دن کے اندر اندر الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں پاک فوج کے ساتھ کھڑا ہوں، پاک فوج کو دنیا کی عظیم فوج سمجھتا ہوں، اگر عمران خان رابطے کے لیے میری ڈیوٹی لگاتے ہیں تو میں ان سے بات چیت کیلئے تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی شکل بھی دیکھنا پسند نہیں کرتا، جوتے پالش کرنے والوں کے ساتھ قوم رہنے کو تیار نہیں ہے۔