راج ٹھاکرے نے کہا کہ مسلمانوں کی عید کی وجہ سے ہنومان چالیسا پڑھنا منسوخ کیا ہے، لیکن اگلے دن کسی کی نہیں سنوں گا۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ملک بھرمیں نفرت کوفروغ دیتے ہوئے 3 مئی تک مساجد کے سامنے سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا انتباہ دیا تھا۔
دوسری طرف اتوار کو انہوں نے اورنگ آباد کے جلسے میں کہا تھا کہ سب کو عید خوشی سے منانی چاہیے، لیکن وہ 4 مئی کو کسی کی نہیں سنیں گے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چاند رات کو مسلمانوں کی جانب سے عید کی مناسبت سے اپنا جھنڈا لگانا تھا جب کہ اسی جگہ ہندو تہوار پرشورام جینتی کے سلسلے میں ہندوؤں نے بھی اپنا جھنڈا لگانے کی ضدکی، جس پر دونوں گروپوں میں جھگڑا شروع ہوگیا۔
عید کی نماز کے بعد مختلف علاقوں میں ہندو مسلم فسادات شروع ہوگئے، پولیس نے مشتعل افراد پر لاٹھی چارج کیا اورآنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
جودھ پور کے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور شہربھر میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے، حساس علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، پولیس نے ہنگاموں میں ملوث متعدد افراد کو حراست میں لینےکا دعویٰ کیا ہے۔
راج ٹھاکرے کا بیان آیا ہے۔ اس میں انہوں نے کل مساجد کے سامنے ہنومان چالیساکا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ 4 مئی کو وہ آگے بتائیں گے کہ لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیساکے بعد کیا کرنا ہے۔ راج ٹھاکرے نے کہاہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا مسئلہ مذہبی نہیں بلکہ سماجی ہے۔