گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری کا فیصلہ سنانے والے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں جاری سیاسی بحران سب سے سامنے ہے، وقت کم مقابلہ سخت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ انوکھے لاڈلے کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے، جو واردات وفاق میں ہوئی وہی پنجاب میں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس بحران میں تین طرح کے کردار سامنے آئے، ایک عدالت، پارلیمنٹرینز اور سیاسی جماعتیں ہیں۔
گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ ان وارداتیوں نے عدالت سے جو فیصلہ لیا وہ حقائق کو توڑ مروڑ کر لیا گیا، عدالت کو دھوکہ دے کر ان سے غلط فیصلہ کروایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی الیکشن نہیں کہ ایک غنڈا بیلٹ باکس پرکھڑا کردیا جائے اور میرے ووٹرز کو مار مار کر وہاں سے بھاگنے پر مجبور کردے، یہ کس معیار کا انتخاب ہے۔
عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے چیف سیکریٹری کو دباؤ میں لے کر نوٹی فکیشن جاری کروایا اور لاہور ہائی کورٹ سے اسپیکر قومی اسمبلی کے ذریعے حلف لینے کا غیر آئینی فیصلہ کروایا، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم جسٹس جواد حسن کے خلاف قانون کارروائی کریں گے اور بطور گورنر پنجاب میں ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیج رہا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ کل میں صدر پاکستان سے ملاقات میں آئینی پوائنٹ پر تبادلہ خیال کروں گا اور بعد ازاں آرمی چیف سے ملاقات کروں گا، کیونکہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کا مسئلہ ہے جسے ایک انوکھے لاڈلے نے یرغمال بنایا ہوا ہے۔