بھارتی کے معاشی حب ممبئی میں راج ٹھاکرے کی شکایت کے بعد 900 سے زائد مساجد میں اذان کی آواز کم کر دی گئی ہے۔
ممبئی کی سب سے بڑی مسجد کے مرکزی خطیب محمد اشفاق قاضی کا کہنا ہے کہ ہماری اذان کی آواز کتنی ہونی چاہیے یہ ایک سیاسی مسئلہ بن گیا ہے لیکن میں نہیں چاہتا کہ یہ فرقہ وارانہ رخ اختیار کر جائے۔
محمد اشفاق قاضی اور مہاراشٹر کے تین دیگر سینئر علماء نے کہا ہے کہا کہ ریاست کے مغرب میں 900 سے زیادہ مساجد نے مقامی ہندو سیاست دان کی شکایات کے بعد اذان کی آواز کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ایک علاقائی ہندو پارٹی کے رہنما راج ٹھاکرے نے گزشتہ ماہ مطالبہ کیا تھا کہ مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کو ایک حد تک شور کرنے کی اجازت ہونی چاہیے اور انہیں اسی حد میں رکھنے کیلئے پابند کیا جانا چاہیے، اگر عبادت گاہیں ایسا نہیں کرتیں تو ان کے پیروکار احتجاجاً مساجد کے باہر ہندو عبادت کریں گے۔
288 رکنی ریاستی اسمبلی میں صرف ایک نشست رکھنے والی پارٹی کے رہنما راج ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ وہ صرف اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ شور کرنے کی اجازت سے متعلق عدالتی فیصلوں کو نافذ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر مذہب ایک نجی معاملہ ہے تو پھر مسلمانوں کو سال کے 365 دن لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت کیوں ہے؟
راج ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ میرے پیارے ہندو بھائی، بہنیں اور مائیں ان لاؤڈ اسپیکرز کو نیچے لانے میں ایک ہوں۔