چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ نے کہا ہے کہ توہین مذہب کے نام کا غلط استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو غیر سنجیدہ قرار دے کر درخواست خارج کردی۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مبینہ توہین مذہب مقدمات کےتناظرمیں کارروائی کی درخواست دولاکھ روپے ہرجانے کے ساتھ خارج کی۔
مسجد نبویﷺ واقعے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی ، عدالت نے درخواست گزار کو غیر سنجیدہ قرار دے کردرخواست خارج کر دی اور ساتھ ہی درخواست گزار پر 2لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔
سماعت کے آغاز پر کیس کی بار بار آواز لگنے کے باوجود درخواست گزار حاضر نہ ہوا ، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ ایسی پٹیشنز تو ویسی بھی نہیں آنی چاہئیں جس میں توہین مذہب کے نام کو غلط استعمال کیا جائے ، مشال خان کا واقع بھی اس سے قبل ہو چکا ہے ۔