پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کو پارلیمنٹ میں واپس آ کر قائد حزب اختلاف کا عہدہ سنبھالنا چاہیے، لیکن وہ تو ناکام ہونے کے بعد اداروں پر حملے کررہا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ابھی دورہ امریکہ طے نہیں ہوا لیکن امید ہے مستقبل میں اس پر کام کرسکیں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے سی پیک کی بنیاد رکھی اور کافی حد تک لوڈشیڈنگ پر قابو پا لیا۔انہوں نے کہا کہ آئین جو بھی توڑتا ہے اس کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہوتی ہے اورتحریک انصاف کے صدر،سپیکر،ڈپٹی اسپیکر اور گورنر نے جو کیا، وہ آئین شکنی ہے۔ اگر ہم آئین توڑنے کو ہلکا لیں گے تو آئندہ کوئی بھی آئین کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھا جائے گا، ایک پارلیمانی کمیٹی بننی چاہیے جو تحقیقات کرے کہ ملک کے خلاف سازش میں کون کون ملوث ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے واضح کیا کہ عمران نیازی کی حکومت گرانے میں وائٹ ہاؤس کی سازش نہیں بلکہ بلاول ہاؤس کی سازش تھی، میں نے تین سال جدوجہد کی اور عمران خان کہتا ہے یہ غیر ملکی سازش ہے جب کہ ہم کہتے ہیں یہ جمہوری سازش ہے۔