بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے گزشتہ روز موہالی میں پنجاب پولیس کے انٹیلی جنس یونٹ ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے حملے میں بھی اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کا ہاتھ ڈھونڈ لیا ہے۔
انڈیا ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی پنجاب پولیس کے اس دفتر پر راکٹ سے داغے جانے والے گرنیڈ یا آر پی جی سے حملہ کیا گیا اور پولیس کے مطابق یہ ہتھیار پاکستان میں بنا تھا۔
بھارتی پولیس کے مطابق اس حملے کا ماسٹرمائیڈ مبینہ طور پر خالصتان تحریک کا کارکن ہریندر سنگھ رنڈا ہے، جو اس وقت بھارتی سکیورٹی ایجنسیوں کے مطابق پاکستان میں مقیم ہے۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقات میں بتایا ہے کہ ہریندرسنگھ کے دو سپاہی موہالی میں اس پولیس آفس کے باہر گاڑی میں آئے اور مذکورہ ہتھیار داغ کر فرار ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موہالی پولیس نے اس حملے کے شبے میں متعدد لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جس لانچر کے ذریعے اس ہتھیار کو داغا گیا، وہ بھی پولیس نے برآمد کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ پولیس دفتر پر اس حملے میں معمولی دھماکہ ہوا جس سے عمارت کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم اس میں کوئی شخص زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔