وفاقی حکومت نے عوام کو سبسڈی دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں آئی ایم ایف سے بات چیت کر رہا ہوں، مستقبل میں تیل کی قیمتیں ایڈجسٹ کرنا پڑیں گی، وزیراعظم صاحب کو سمری بھیجی ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں امید کر رہا ہوں اس سال 26 ملیں ٹن گندم پیداوار ہوگی، چار میں سے تین سال ایل این جی منگوانا بھول جاتے ہیں، ساڑھے 5 ہزار میگا واٹ بجلی کے پلانٹ اس لیے بند تھے کہ فیول نہیں تھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تحریک انصاف نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو بھرتی کرکے غلط معلومات پھیلائیں، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہے کہ 25 ارب کا پرائمری خسارہ ہوگا جو کہ مزید بڑھا، آئی ایم ایف نے گزشتہ حکومت سے پروگرام ختم کر دیا تھا لیکن یہ پروگرام مشروط طور پر ایک سال کے لیے بڑھایا گیا، شوکت ترین کے آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے کے مطابق تو آج پیٹرول کی قیمت 150 روپے بڑھنی چاہیے۔
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے کسان دوست پالیسیاں اپنائیں اور کسان کو اس کا جائز حق دلوایا، گنے کی فصل پچھلے سال سے9 اعشاریہ 6 فیصد زیادہ ہے، مکئی کی فصل میں بھی پاکستان کی تاریخ میں ریکارڈ اضافہ ہوا، عمران خان نے لوگوں کو مہنگائی سے بچانے کی پوری کوشش کی، عدم اعتماد کی تحریک کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر سے زائد کمی ہوئی، اور دو ماہ میں 2 ماہ میں قرضوں میں ساڑھے 12 سے بڑھ کر 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔