سابق جج رانا شمیم کو بطور جج دی گئیں مراعات واپسی کے لیے درخواست دائر

20  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق چیف جج گلگلت بلتستان رانا شمیم کے خلاف کاروائی اور بطور جج لی گئیں مراعات واپسی کے لیے درخواست دائرکردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق درخواست اسلام آباد کے وکیل چوہدری محمد اکرم ایڈوکیٹ نے دائر کی، جس میں سیکرٹری قانون ۔ سیکرٹری داخلہ اور سابق چیف جج گلگلت بلتستان رانا شمیم کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ سابق چیف جج گلگلت بلتستان رانا شمیم نے بیان حلفی دے کر بطور سابق جج اپنے حلف کی خلاف ورزی کی، اور رانا شمیم آرٹیکل 5 کے مرتکب ہوئے، ان کا جھوٹا بیان حلفی نہ صرف اسلام آباد ہائی کورٹ کو بدنام کر رہا ہے بلکہ عدلیہ اور ریاست کے خلاف لوگوں میں نفرت پیدا کر رہا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان سے ان کو دی گئی بطور جج مراعات واپس لی جائیں اور قومی خزانے میں جمع کروائی جائیں ، وزارت داخلہ کو رانا شمیم کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان کی سپریم ایپلٹ کورٹ کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔گلگت بلتستان کے سینیئر ترین جج نے پاکستان کے سینیئر ترین جج کے حوالے سے اپنے حلفیہ بیان میں لکھا ہے کہ میاں محمد نواز شریف اور مریم نواز شریف عام انتخابات کے انعقاد تک جیل میں رہنا چاہئیں۔ جب دوسری جانب سے یقین دہانی ملی تو وہ (ثاقب نثار) پرسکون ہو گئے اور ایک اور چائے کا کپ طلب کیا۔تاہم ان الزامات کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے تردید کی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved