پانی کی قلت کے باعث دریائے سندھ بعض مقامات پر صحرا کا منظر پیش کر رہا ہے، اور فصلیں سوکھ گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے بیراجوں میں پانی کی قلت اب بھی برقرارہے، سکھر بیراج سے نکلنے والی دادو اور رائس کینال کو ابھی تک نہیں کھولا جاسکا۔دریائے سندھ کے اطراف پانی کی قلت کے باعث باغات باقاعدہ خشک سالی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب پانی کی قلت کے باعث میرپورخاص ڈویژن میں چاول کی فصل کاشت کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ صوبے میں کپاس کیلئے 6 لاکھ 40 ہزار ہیکٹر میں سے صرف دو لاکھ 30 ہزارہیکٹر پربوائی کی جاسکی ہے۔
علاوہ ازیں آموں کے باغات سمیت دیگر سبزیوں کی 50 فیصد فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں گڈو بیراج پر پانی میں 1200 کیوسک اورسکھربیراج پر600 کیوسک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ چشمہ بیراج سے مزید 30 ہزارکیوسک پانی چھوڑاگیا۔