وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ایک تاثر کی بنیاد پر چیف جسٹس کا از خود نوٹس لینا ادارے کی ساکھ کیلئے تباہ کن ہوگا۔
نجی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انہوں نے انتقام میں ایسے لوگوں کو لگایا ہوا تھا، جو غلط مقدمے بنارہے تھے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا غلط مقدمے بنانے والوں کا ٹرانسفر نہیں ہونا چاہیے؟ کیا غلط مقدمات، تفتیش پر قائم مقدمات کا فیصلہ ہونے سے پہلے حق سچ تصور کرلیا جائے گا؟
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر کے چیلوں نے غلط مقدمات بنائے، کیا اب ان کے لوگوں کو ہٹانا ظلم و زیادتی ہے؟ نارکوٹکس میں غلط مقدمات بنانے والے ابھی بھی بیٹھے ہیں، کیا انہیں عہدوں سے نہیں ہٹانا چاہیے، کیا میری ضمانت لینے والے جج کو واٹس ایپ پر ٹرانسفر نہیں کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈاکٹر رضوان کا پوسٹ مارٹم کرائیں اور اگر اس کا مقدمہ مجھ پر بنائیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے حکومتی شخصیات کے کریمنل جسٹس سسٹم پر اثرانداز ہونے کی شکایات پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے 5 رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔