یونیورسٹی آف لاء کے وی سی جسٹس (ر) رانا شمیم کی تنخواہ کتنی ہے؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

21  ‬‮نومبر‬‮  2021

جسٹس (ر) رانا محمد شمیم شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے وائس چانسلر کے طور پر ماہانہ تقریباً 30 لاکھ اور سالانہ ساڑھے تین کروڑ روپے سے زائد تنخواہ حاصل کر رہے ہیں۔

تنخواہ کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد ان کی تقرری پر بھی کئی سوالات اُٹھے جس پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ان کے دفاع میں سامنے آ گئے اور کہا کہ رانا شمیم کی تقرری اور تنخواہ قانون کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ رانا شمیم کی تقرری سرچ کمیٹی کے ذریعے ہوئی تھی، ہمارا وائس چانسلر کیلئے قانون یہ کہتا ہے کہ اس عہدے کیلئے جج ہوں یا اس پائے کے وکیل ہوں۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے مقدمات سے متعلق لندن میں بیان حلفی دے کر مشہور ہونے والے ریٹائرڈ جسٹس رانا محمد شمیم ستمبر 2019ء میں شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے وائس چانسلر مقرر ہوئے۔ یاد رہے کہ سینئیر صحافی انصار عباسی نے اپنے کالم میں انکشاف کیا تھا کہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے حلف نامہ جمع کروایا ہے ، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔

جس کے بعد 16 نومبر کو سابق جج رانا شمیم کے حلف نامے سے متعلق توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔ سماعت کے دوران میر شکیل الرحمان ، ا نصار عباسی، اٹارنی جنرل خالد جاوید بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ جبکہ سابق جج رانا شمیم عدالتی حکم کے باوجود عدالت میں نہیں آئے۔رانا شمیم کے بیٹے نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ والد گذشتہ رات ہی اسلام آباد پہنچے ہیں ، ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ تاثر یہ ہے کہ یہ حلف نامہ غلط اور جھوٹا ہے، میں سب کو شوکاز نوٹس جاری کرنے جا رہا ہوں۔ جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے 7 روز میں تحریری طور پر جواب طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ رانا شمیم ، جنرل مشرف کے دور میں پی سی او کے تحت سندھ ہائیکورٹ میں ایڈہاک جج بنے  تاہم اس وقت کے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس انور ظہیر جمالی نے رانا شمیم کو تاریخ پیدائش میں رد وبدل کرنے اور عدالتی عملے کے ذریعے سے غلط فائدے حاصل کرنے جیسے کاموں میں ملوث ہونے کی بنا پر سندھ ہائیکورٹ کے مستقل جج کیلئے نااہل قرار دیا تھا۔

 

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved