اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق گورنر پنجاب عمر چیمہ کی برطرفی کیخلاف درخواست اعتراضات کے ساتھ سماعت کیلئے مقرر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ درخواست پر آج سماعت کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسسٹنٹ رجسٹرار اسد خان نے درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ پنجاب کا ہے اس عدالت کا دائرہ کار نہیں بنتا، متعلقہ دو فریقین کے خلاف یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
عمر سرفراز چیمہ نے وکیل بابر اعوان کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ آئین کے مطابق گورنر صوبے میں صدر کا ایجنٹ ہے اور ایگزیکٹو کا حصہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر کی خوشنودی پر وہ عہدے پر قائم رہ سکتا ہے ، لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیٹے حمزہ کو فائدہ پہنچانے کیلئے مجھے غیر قانونی طور پر عہدے سے ہٹایا ہے۔
عمر سرفراز چیمہ نے درخواست میں کہا کہ مجھے عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن بغیر اختیار کے جاری کیا گیا اور یہ خلاف آئین ہے، مجھے ہٹانے سے صوبے میں آئینی بحران پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ دو ماہ سے بغیر کابینہ کے چل رہا ہے، کابینہ ڈویژن سے جس شخص نے مجھے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا یا کرایا ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے، نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دے کر بطور گورنر عہدے پر بحال کیا جائے۔