پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء ڈاکٹر شیریں مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر اپنے گرفتاری کے متعلق گفتگو کی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ایک سادہ کپڑوں والے نے میراموبائل چھینا جو ابھی تک مجھے واپس نہیں ملا، میرے ناخن نوچے گئے، میرے ساتھ کریمنل رویے کا مظاہرہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ مجھے گرفتاری کا وارنٹ نہیں دکھایا گیا، خواتین پولیس اہلکاروں نے مجھے گاڑی سے گھسیٹ کر نکالا۔
ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا مجھے گرفتار کرنے والے اہلکاروں نے بتایا کہ آپ کو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ اور وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر گرفتار کیا گیا۔
یاد رہے کہ آج سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، شیریں مزاری پر مقدمہ 11 مارچ 2022ء کو درج کیا گیا، مسودے کے مطابق ڈپٹی کمشنر راجن پور کی درخواست پر یہ مقدمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے اسسٹنٹ کمشنر راجن پور کی شکایت پر درج کیا۔