نجی میڈیا ہاؤس کے صحافی احمد نورانی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے اداروں کے دباؤ میں آکر سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم صفدر کو سزا سنائی تھی۔
احمد نورانی نے اپنی سٹوری میں ایک آڈیو کا مبینہ طور پر سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار سے منسوب کیا ہے جس میں وہ کسی کو کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ہاں فیصلے ادارے دیتے ہیں، اس کیس میں میاں صاحب کو سزا دینی ہے، ہمیں کہا گیا ہے کہ ہم نے خان صاحب کو لانا ہے، یہ فیصلہ بنتا نہیں، لیکن اب کرنا پڑے گا، بیٹی کو بھی سزا دینی پڑے گی۔ دوسری جانب سے کہا جاتا ہے کہ بیٹی کو سزا تو نہیں بنتی، جس پر ثاقب نثار کہتے ہیں کہ آپ بالکل جائز ہیں، میں نے اپنے دوستوں سے بھی کہا کہ اس پر کچھ کیا جائے، لیکن میرے دوستوں نے اتفاق نہیں کیا۔ اب عدلیہ کی آزادی نہیں رہے گی، لیکن ایسا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے اس ویڈیو کو جعلی قراردیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے سابق چیف جج گلگت بلتستان نے بھی اپنے ایک بیان حلفی میں کہا تھا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے میرے سامنے بیٹھ کر ہائی کورٹ کے جج کو کال کی اور کہاکہ نواز شریف اور مریم صفدر کی 2018ء کے انتخابات سے قبل ضمانت نہیں کرنی۔