بھارت کا مکروہ چہرہ ، بھارتی ایجنسی نے کشمیری رضاکار خرم پرویز کو گرفتار کر لیا

23  ‬‮نومبر‬‮  2021

بھارت کی بدنام زمانہ نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی نے سری نگر سے کشمیر میں انسانی حقوق کے ایک سرکردہ رضاکار کو ان کے گھر اور دفتر پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اہلیہ ثمینہ نے بتایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے اہلکاروں نے خرم پرویز کو سری نگر میں گرفتار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے خرم پرویز کا موبائل فون، لیپ ٹاپ اور ان کے موبائل فون کے ساتھ چند کتابیں بھی ضبط کر لیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این آئی اے نے بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ خرم پرویز کی رہائش گاہ اور دفتر پر چھاپے مارے اور تلاشی لی۔ کے ایم ایس کے مطابق خرم پرویز سے پہلے این آئی اے کے دفتر میں پوچھ گچھ کی گئی اور بعدازاں انہیں باضابطہ طورپر گرفتار کرلیاگیا۔این آئی اے نے گرفتاری کے دوران خرم پرویز سے موبائل فون ، لیپ ٹاپ اور کچھ کتابیں بھی ضبط کرلی ہیں۔این آئی اے نے گرفتاری یا چھاپے کے بارے میں فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم خبر رساں ایجنسی کی نظر سے گزرے وارنٹ گرفتاری سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کی مختلف دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کے محافظوں کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لالر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں پریشان کن خبریں سن رہی ہوں کہ خرم پرویز کو آج کشمیر میں گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر دہشت گردی سے متعلق جرائم کے الزام میں بھارت میں حکام کی طرف سے فرد جرم عائد کیے جانے کا خطرہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ دہشت گرد نہیں ہیں وہ انسانی حقوق کے محافظ ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اس نے سری نگر میں مبینہ باغیوں کے ساتھ ایک متنازع فائرنگ کے تبادلے کے دوران شہریوں کو ہلاک کرنے پر سیکورٹی فورسز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جن کی لاشیں بھارتی پولیس نے ان کے اہل خانہ کی موجودگی کے بغیر ایک دور دراز قبرستان میں دفن کردی تھیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved